کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں
اقوام متحدہ کی رپورٹ کا خیر مقدم
سرینگر//لبریشن فرنٹ (حقیقی)چیئرمین جاوید احمد میر اور مسلم کانفرنس کے ایک دھڑے کے چیئرمین شبیر احمد ڈار نے بھارت کی طرف سے کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں پر اقوام متحدہ کی رپورٹ کا خیر مقد م کیاہے۔ جاوید میر نے سرینگر میں ایک تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں تنازعہ کشمیر اور کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوںپرپاس کی گئی قرار داد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری یورپ اور مغرب میں امن خیر سگالی کے لئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے صدر کِم جنگ ان کو ملانے میں تو کامیاب ہو گئی مگر جنوبی اشیاء میں بھی ہند و پاک ایک نیوکلئیر فلش پوئنٹ کی حیثیت رکھتا ہے، جو تنازعہ کشمیر وجہ سے دن بدن ایک خطرناک شکل اختیار کر رہا ہے جس کے لئے عالمی برادری نے پچھلے 70برسوں سے صرف مفادات کی سیاست سے کام لیاادھر شبیراحمد ڈار نے کہاکہ اقوم متحدہ کی طرف سے انسانی حقوق کے حوالے سے جو رپورٹ پیش کی ہے وہ ان گھناونے جر موں کا اعتراف ہے جو بھارت آج تک جموں کشمیر میں کرتا آرہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ رپورٹ اصل میں بھارت کی جمہوریت ہونے کے کھوکھلے دعوے کی نفی کرتا ہے اور انکا اصلی چہرہ سامنے لاتا ہے ۔
تحریک حریت کا تمام نظربندوںکو رہاکرنے کی مانگ
سرینگر// تحریک حریت نے ریاست اور بھارت کی مختلف جیلوں، تھانوں اور انٹروگیشن سینٹروں میں قید تمام نظربندوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کے نظربند سیاسی لیڈران وکارکنان سرکاری ظلم و ستم کے شکار ہیں۔ بھارتی حکمرانوں اور ریاستی انتظامیہ نے سنگدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان نظربندوں کو بغیر کسی جواز کے سالہاسال سے نظربند کرکے اُن کی زندگی کے قیمتی ترین سال ضائع کئے۔ بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ قیدیوں پر لگائے گئے الزامات عدالت میں یکسر مسترد ہوکر اُن کی رہائی کے احکامات جاری کردئے گئے، مگر ان احکامات کو بالائے طاق رکھا جاتا ہے۔ تحریک حریت نے کہا کہ بادشاہت اور ملوکیت کے دور میں بھی عید کے مواقع پر قاتلوں تک کو بھی رعایت دے کر رہا کردیا جاتا ہے ، مگر سنگدل حکمران جو صرف فوج اور پولیس کے سہارے اقتدار پر براجمان ہیں، نے تمام جمہوری اور مسلمہ اصولوں کو روندھتے ہوئے بے گناہ اور معصوم لوگوں کو جیلوں میں بھردیا۔ بیان میں کہاگیا کہ اب جبکہ نظربند کئی کئی سال جیلوں میں گزارچکے ہیں اور ان پر کوئی الزامات ثابت نہیں ہیں، پھر بھی اُن کی رہائی میں رُکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں۔
تہاڑ میں شبیر شاہ کی حالت تشویشناک: فریڈم پارٹی
سرینگر//ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے اُن تین سرکردہ مزاحمتی لیڈران کی رہائی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے جنہوں نے حال ہی میںطویل قید و بند کے بعدتہاڑ جیل سے رہائی پائی ۔محمد صدیق گنائی ساکنہ سوپور، غلام جیلانی لالو ساکنہ سوپوراور فاروق احمد ڈگہ ساکنہ کپوارہ کو حال ہی میں عدالت نے رہا کیا۔فریڈم پارٹی کا ایک وفد سوپور اور کپوارہ گیا جہاں اُس نے رہائی پانے والے لیڈران سے ملاقات کی اور اُنہیں مبارکباد پیش کی۔ فریڈم پارٹی وفد کی سربراہی بشیر عازم کررہے تھے۔رہا شدہ لیڈران نے دوران ملاقات فریڈم پارٹی وفد کو اُن کے محبوس سربراہ شبیر شاہ کی انتہائی تشویش ناک حالت سے باخبر کیا۔ انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ اس قدر علیل ہیں کہ وہ نماز تک ادا کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ وہ ایک منٹ سے زیادہ دیر تک کھڑے نہیں رہ سکتے ہیںاور مناسب علاج و معالجہ فراہم نہیں کیا جارہا ہے بلکہ اس کے برعکس اُنہیں ایک تنگ و تاریک کوٹھری کے اندر قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔
عالم اسلام کی کامیابی ثابت ہو:مذہبی جماعتیں
سرینگر//عیدالفطر کے موقع پر زعمائے انجمن حمایت الاسلام و صدر انجمن مولانا خورشید احمد قانونگو ، جمعیت علماء اہلسنت والجماعت جموں وکشمیراورجمعیت ہمدانیہ کے سربراہ مولانا ریاض احمد ہمدانی نے عید الفطر کی تقریب سعید پر عالم اسلام خصوصاًکشمیر کے فرزندانِ توحید کو عید مبارک پیش کی ہے اور اپنے پیغا م میں کہاہے کہ اللہ تعالیٰ یہ عید عالم اسلام کی سربلندی ، عالم انسانیت کی بقا اور اہل کشمیر کے لوگوں کیلئے مسرت اور کامیابی وکامرانی ثابت ہو۔
اقوام متحدہ رپورٹ حوصلہ افزاء:زمرودہ حبیب
سرینگر/ /کشمیر تحر یک خواتین کی چیئر پرسن زمرودہ حبیب نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی طرف سے کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوںکے بارے میں رپورٹ جاری کئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی طرف سے یہ اپنے طرز کی پہلی رپورٹ ہے جس میں کشمیر میںخاص طور سے گذشتہ30 برسوں کے دوران سرکاری سطح پر کی جارہی انسانی حقوق کی بے تحاشہ پامالیوں کا تذکرہ شامل ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو انتہائی حوصلہ افزاء اور تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے انصاف پسند اقوام و ممالک اور دنیا بھر کے عدل و انصاف پر یقین رکھنے والے لوگوں کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی ہوئی ہے۔
جنم اشٹمی کا تہوار تولہ مولہ میں منانے کا فیصلہ
سرینگر/ /کشمیری پنڈ توںنے اس سال جنم اشٹمی کا تہوار میلہ کھیر بھوانی کے موقع پر کشمیر میں منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے اس سلسلے میں نئی دہلی اور جموں میں مقیم ان کشمیر ی پندتوں کو سرینگر لانے کیلئے خصوصی ٹرا نسپورٹ سروس اور سیکورٹی کا معقول بندوبست کیا ہے۔جنم اشٹمی کاتہوار میلہ کھیر بھوانی تولہ مولہ گاندر بل میں20 جون کو منایا جارہا ہے ۔اپنے آ بائی وطن لوٹنے کے خواہشمند کشمیری پنڈ توں کی طرف سے جنم اشٹمی کا تہوار کھیر بھوانی میںمنا نے کے سلسلے میں ریاستی حکومت نے بہتر ین انتظا ما ت کیے ہیں جس کے تحت سرکار نے نئی دہلی اور جموں میں مقیم ان کشمیر ی پندتوں کو سرینگر لانے کیلئے ٹرا نسپورٹ اور سیکورٹی کا معقول بندوبست کیا ہے۔
15فیصد رعایت پر پولٹری دستیاب :کوہلی
سرینگر//پشو و بھیڑ پالن کے وزیر عبدالغنی کوہلی نے آج یہاں ایک میٹنگ کے دوران عید الفطر کے سلسلے میں محکمہ کی طرف سے پولٹری اشیاء کی دستیابی کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ وادی میں 10موبائیل سیل مراکز سمیت 47 سیل مراکز قائم کئے جاچکے ہیں جہاں مارکیٹ کی قیمتوں کے مقابلے میں 10سے 15فیصد تک کی رعایت پر پولٹری پرندے دستیاب ہوں گے۔ علاوہ ازیں گائوکدل ، بارہمولہ اور سوپور میں پورے سال کام کرنے والے تین سیل مراکز بھی کام کر رہے ہیں۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ توقع ہے کہ محکمہ کی طرف سے صارفین تک 65000 مرغ پہنچائے جائیں گے ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ اس اقدام کی بدولت پولٹری فارموں اور صارفین دونوںکو فائدہ حاصل ہوگا۔وزیر نے کہا کہ یہ فوائد دور دراز علاقوں میںرہائش پذیر لوگوںتک بھی پہنچائی جانی چاہئیں۔میٹنگ میں ناظم پشو پالن کشمیر ڈاکٹر ایم وائی چاپرو اور محکمہ کے کئی دیگر افسران بھی موجود تھے۔
پچھڑے طبقے کے لوگوں کیلئے قانونی خدمات
20جون کو کانفرنس منعقد ہوگی،خدمات کی بیداری پیدا کرنا ہے: جسٹس ماگرے
سرینگر//جسٹس علی محمد ماگرے نے کہا ہے کہ ریاستی ہائی کورٹ قومی لیگل سروسز اتھارٹی کے اشتراک سے سرینگر میں ریاستی سطح کی ایک روزہ کانفرنس کا انعقاد کر رہا ہے جس کا موضوع ہے ’’ قانونی خدمات کے ذریعے پچھڑے طبقے کو بااختیار بنانا ہے‘‘ ۔20؍ جون کو ایس کے آئی سی سی میں منعقد ہونے والی پہلی کانفرنس کا بنیادی مقصد ہے کہ سماج کے پچھڑے طبقے اور غریب لوگوں کو قانونی خدمات کی دستیابی کے بارے میں جانکاری دی جاسکے۔جسٹس ماگرے جو جموںوکشمیر ہائی کورٹ لیگل سروسز کمیٹی اور سٹیٹ جوینائیل جسٹس کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں نے کہا ہے کہ اس کانفرنس بنیادی مقصد یہ ہے کہ سماج کے پچھڑے طبقے کو دستیاب قانونی مدد کے بارے میں جانکار ی دی جاسکے تاکہ وہ مختلف شعبوں میں دستیاب سکیموں سے استفادہ کر سکیں۔انہوںنے کہا کہ کانفرنس میں سینئر سپر یم کورٹ جج راجن گوگوئی، ریاستی ہائی کورٹ کے قائمقام چیف جسٹس ، ریاستی ہائی کورٹ کے جج صاحبان ، وکلأ ، پیرا لیگل وکلاء اور ریسورس پرسنز شرکت کریں گے۔جسٹس ماگر نے کہا کہ پچھڑے طبقے کے پانچ سو شرکا کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں مختلف ریاست اور مرکزی سکیموں سے فائدہ حاصل کرنے کی تربیت دی جائے گی ۔انہوںنے کہا کہ ان میں خواتین ، بچے اور جسمانی طور ناخیز افراد بھی شامل ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ پیرا لیگل وکلاء اور ریسورس پرسنز جموں ، سرینگر ، لیہہ اور کرگل میں منعقد ہونے والے کیمپوں میں ان شرکأکو تربیت فراہم کریں گے۔جسٹس ماگرے نے مزید کہا کہ اس کانفرنس کے بعد مختلف سکولوں میں قانونی جانکاری کیمپوں کا بھی انعقاد کیا جائے گا تاکہ طلاب کو آئین اور خواتین حقوق جیسے امور کے بارے میں جانکاری دی جاسکے۔
کرناہ سوگوار
شجاعت بخاری کے دونوں محافظ سرحدی قصبہ کے تھے
اشفاق سعید
سرینگر //سرکردہ صحافی اور انگریزی روزنامہ رائزنگ کشمیر کے مدیر اعلیٰ سید شجاعت بخاری کے ساتھ لقمہ اجل بننے والے دونوں پولیس اہلکاروں کا تعلق کرناہ سے تھا ۔شام دیر گئے جب بیاڑی کرناہ میں یہ خبر پہنچی کہ بہاڑی کا رہنے والا عبدالحمید زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا تو بیاڑی اور اس کے ملحقہ علاقوں کے لوگوں نے سرینگر اور کپواڑہ کا رخ کیا ۔چیخ وپکار کا عالم تھا اور ہر ایک شہری اس دلدوز حملے کی مذمت کر رہا تھاکہ اس بیچ کرناہ کے کھوڑپارہ علاقے میں یہ خبر بھی پہنچ گئی کہ شجاعت بخاری کا دوسرا محافظ ممتاز احمدبھی زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔ممتازشجاعت بخاری کے ساتھ پچھلے تین برسوں سے مامور تھا ۔یہ خبر سنتے ہی کنڈی ، دلدار بٹ پورہ ، لونٹھا ، شاٹھ پلہ ، کھوڑپارہ ٹنگدار سے لوگ کھوڑپارہ پہنچ گئے اور ممتاز کے والدین اور رشتہ داروں کی ڈھارس بندھانے لگے۔
محکمہ اطلاعات کی اطلاع
اخبارات اوررسالوں کی معلومات پیش کرنے کی تاریخ میںتوسیع
سرینگر//جوائنٹ ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات کشمیر کی ایک اطلاع کے مطابق اشتہارات کی تقسیم کے لئے اخبارات اوررسالوں کی زمرہ بندی زیر نمبر INF/K-Estt-272-74/2018 بتاریخ 31-5-2018 کے سلسلے میں آخری تاریخ میں 30جون2018ء تک توسیع کی گئی ہے۔منظورشدہ اخبارات کے لئے یہ آخری موقعہ ہے کہ وہ مقررہ مدت میںتمام معلومات پیش کریں۔مقررہ تاریخ گزرنے کے بعد کوئی بھی اخبار یا رسالہ اس سہولیت کا اہل نہیں ہوسکتا ہے۔