سرینگر//ریاست میں مذاکراتی عمل کیلئے ماحول کو ساز گار قرار دیتے ہوئے وادی کے دورے پر آئے سرگرم مذاکرات کار اور سینٹر فار پیس اینڈ پراگرس کے سربراہ اﺅ پی شاہ نے مزاحمتی اور مین اسٹرئم لیڈرشپ،وکلاءکے علاوہ سیول سوسائٹی سے بھی تبادلہ خیال کیا،جبکہ انہوں نے کہا کہ ریاستی گورنر بھی امن عمل کے حامی ہے۔اسلام آباد(اننت ناگ) اور بڈگام میں’جموں کشمیر۔۔پیش رفت“ کے موضوع پر گول میز کانفرنسوں کے بعد مذاکرات کار اﺅ پی شاہ نے سیاسی لیڈرشپ سے تبادلہ خیال کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں اﺅ پی شاہ منگل کو حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی رہائش گاہ نگین پہنچے اور قریب40منٹوں تک میراعظ سے بات چیت کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میرواعظ عمر فاروق نے اﺅ پی شاہ کو واضح کیا کہ کشمیری عوام بات چیت کے خلاف نہیں ہے،تاہم اس کیلئے سازگار بنانے کی ضرورت ہے۔ اﺅ پی شاہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ میرواعظ کے ساتھ بات چیت اچھے ماحول میں ہوئی،جس کے دوران انہیں جموں کی گول میز کانفرنس میں از خود شرکت کرنے کی دعوت دی گئی،تاہم انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اپنے کسی نمائندے کو کانفرنس میں شامل کرنے کی کوشش کرینگے۔اس دوران سید علی گیلانی سے بھی انہوں نے گزشتہ روز انکی حیدپورہ رہائش گاہ پر ملاقات کی،جبکہ شاہ کا کہنا ہے کہ سید علی گیلانی جہاں این آئی ائے چھاپہ مار کاروائی سے مایوس ہےں،تاہم ان کا کہنا بھی تھا”اصولی طور پر وہ بات چیت کے خلاف نہیں ہے،تاہم بامعنی اور معیاد بند مدت کے دوران بلا شرط بات چیت ہونی چاہئے“۔اس دوران سرگرم ٹریک ٹو ڈیپلومیٹ نے ریاستی گورنر این این وہر سے بھی راج بھون میں ملاقات کی،جس کے دوران وادی کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اﺅ پی شاہ نے کہا کہ ریاستی گورنر تک انہوں نے وہ کچھ پہنچایا جو کشمیری لیڈرشپ اور سیول سوسائٹی کے علاوہ دیگر لوگوں سے حاصل کیا۔انہوں نے کہا” ریاستی گورنر امن عمل کے حق میں ہےں،اور وہ چاہتے ہیں کہ اس عمل میں سرعت لائی جائے“۔ادھر نیشنل کانفرنس کی لیڈرشپ سے منگل ظہرانے پر اﺅ پی شاہ نے ملاقات کی جس کے دوران پارٹی کے سنیئر لیڈر اور سابق وزیر ناصر اسلم وانی،جاوید احمدڈار اور فیروز احمد شامل تھے۔ذرائع کے مطابق اس موقعہ پر نیشنل کانفرنس نے مذاکراتی عمل کی حمائت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کا موقف ہی ہے کہ تنازعات سے مسائل کا حل برآمد کیا جا سکیں۔ درپردہ مذاکرات کار نے اپنے دورے کے دوران ا یڈوکیٹ جی این شاہین، حریت(جے کے)،آغا سید حسن اور دیگر سیول سوسائٹی ممبران سے بھی تبادلہ خیال کیا۔اﺅ پی شاہ کا کہنا ہے”تمام فریقین اس بات کے حق میں ہے کہ تمام متعلقین سے بات چیت کی جانی چاہے،جبکہ مقامی اور بیرون ریاستوں کی سیول سوسائٹی کے دمریان بھی مزید روابطہ بڑانے کی ضرورت ہے“۔