سرینگر//تحریک حریت،تحریک مزاحمت،دختران ملت ،مسلم لیگ،حریت (جے کے)،سالویشن مومنٹ،پیپلز پولٹیکل فرنٹ اور پیپلز پولیٹیکل پارٹی نے چھترگل کنگن کے عامر حمید لون کی ہلاکت پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز کشمیریوں کے خون کے اتنے پیاسے ہوگئے ہیں کہ راہ چلتے جوانوں کو گولیوں سے چھلنی کردیا جاتا ہے۔عامر حمید13دن تک صورہ اسپتال میں موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد اتوار کو زخموں کی تاب نہ لاکرجاں بحق ہوگئے ۔تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ فورسز کشمیریوں کے خون کے اتنے پیاسے ہوگئے ہیں کہ راہ چلتے جوانوں کو گولیوں سے چھلنی کردیا جاتا ہے۔صحرائی نے کہا کہ فورسز اور یہاں کے حکمرانوں نے ہماری نوجوان نسل کو قتل گاہ میں لاکھڑا کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک ماہ سے کئی نہتے شہریوں کومارا گیاگیا، سینکڑوں جوانوں کو گولیوں اور پیلٹ گنوں سے یا تو زخمی کردیا گیا یا آنکھوں کی بینائی سے محروم کردیا گیا۔ صحرائی نے کہا کہ جموں کشمیر دنیا کا واحد خطہ ہے جہاں جنازوں میں شرکت کرنے اور پُرامن احتجاج میں شامل ہونے والوں کو گولیوں سے ابدی نیند سلایا جاتا ہے یا عمر بھر کیلئے آنکھوں کی بینائی سے محروم کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کو یہاں کے زمینی حقائق تسلیم کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو فوجی طاقت کے بے تحاشا استعمال کے بجائے جموں کشمیر کے متنازعہ مسئلے کو اس کے تاریخی پسِ منظر میں اور قربانیوں کے پیشِ نظر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق پُرامن طریقے سے حل کرنے پر عمل کرنا چاہئے، یہی اس کا آسان اور قابل عمل حل ہے۔ صحرائی نے عامر حمید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس کی جنت نشینی کی دُعا کی۔ ان کی ہداہت پر تنظیم کے معراج الدین ربانی جنازے میں شریک ہوگئے۔تحریک مزاحمت کے ترجمان شبیر احمد زرگر نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج کو کشمیری عوام کے خون کی لت لگ چکی ہے اور وہ طاقت کے بے تحاشا استعمال سے عوامی جذبہ آزادی کو دبانے کی ناکام پالیسی پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی نسل کشی کی پالیسی ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے جس کا مقصد عوام خاصکر نوجوانوں میں خوف و ہراس پیدا کرکے انہیں تحریک آزادی کی حمایت سے دستبردار کرنا ہے۔دختران ملت نے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامیہ نے فوج کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا کہ اب ایک دن بھی ایسا نہیں گزرتا جب ہم کو اپنے کسی عزیز کے جنازے کو کندھا نہیں دینا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے طول و ارض میں حالات تشویشناک ہیں۔انہوں نے انتظامیہ پر عوام کا قافیہ حیات تنگ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو اپنے پیاروں کی تعزیت کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ دختران ملت نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک جنگل کی شکل اختیار کر گیا ہے۔آسیہ نے کہا کہ جنگل میں بھی کچھ قانون ہوا کرتے ہیں لیکن جموں و کشمیر ایک ایسی جگہ ہے جہاں جرم کا شکار ہوئے لوگوں کو ہی ہراساں کیا جاتا ہے اور سزا دی جاتی ہے۔مسلم لیگ کے امیر اعلیٰ مشتاق اسلام نے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں جاری قتل وغارت گری عوام کو تحریک سے دور رکھنے کی ایک کوشش ہے ۔عامر حمید کے سوگوار خاندان سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روز اپنے نونہالوں کے جنازے اپنے کندھوں پر اٹھاکر ہم ایک جانب اس خونین مشن کی لاج رکھ رہے ہیں اور دوسری طرف انسانی حقوق کے علمبرداروںنے چپ سادھ لے کر فوج کو قتل و غارت گری کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ۔حریت ( جے کے) نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان ہلاکتوں کو کشمیریوںکی نسل کشی سے تعبیر کیا۔انہوں نے کہا کہ فورسز کی کارروائی میں طاقت کا بے تحاشا استعمال نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ انسانی و اخلاقی قدروں کے منافی ہے۔ سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی دردناک و تکلیف دہ ہے کہ ایک طرف ہمارے نونہالوں کو ایک سازش کے تحت فورسز اپنی گولیوں کا نشانہ بنا رہے ہیں اور دوسری طرف مزاحمتی قیادت کو ان کے اہل خانہ سے تعزیت پرسی اور یکجہتی کی اجازت دینے کے بجائے ان کو تھانہ یا خانہ نظربند کیا جاتا ہے۔اس دوران اسداللہ خان، بشیر احمد اور نظیر احمد پر مشتمل سالویشن مومنٹ کے ایک وفد نے کنگن جاکر عامر لون کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔پیپلز پولٹیکل فرنٹ کے صدر محمد مصدق عادل نے زخمی نوجوان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ پیپلز پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین انجینئرہلال احمد وار نے مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہوئے نوجوان کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ہلال وار نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں نے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کی خاطر اپنی اُٹھتی جوانیاں قربان کی ہیںاور ان ہی کی قربانیوں کے طفیل یہ قوم اپنی منزل کو پانے میں کامیاب ہوگی۔