بلال فرقانی
سرینگر// مرکزی معاونت والی اسکیموں کے موثر نفاذ کیلئے تمام محکموں کے پلاننگ افسران کو بجٹ تخمینہ،تخصیص نگراں نظام تک مکمل رسائی اور تربیت دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔محکمہ خزانہ کے پرنسپل سیکریٹری کی سربراہی میں منعقد ہونے والی میٹنگ کے دوران مرکزی معاونت والی اسکیموں کی موثر نفاذ کی نگرانی اور نظام کا جائزہ لیا گیا۔ محکمہ مالیات کے پرنسپل سیکریٹرہی کو بتایا گیا کہ ضلع ترقیاتی کمشنروں اور محکموں کی طرف سے جمع کرائے گئے مالیاتی پالیسی کی شرح کو مرتب کرکے ماہانہ بنیادوں پر اخراجاتی ڈویژن اول و دوئم کی طرف سے ترقیاتی اخراجات کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ تاہم یہ مالیاتی پالیسی کی شرح بغیربجٹ تخمینہ،تخصیص نگراں نظام اور پبلک فائنانس منیجمنٹ سسٹم پورٹلوں کومد نظر رکھتے ہوئے تیار کیے جا رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں اعداد و شمار میں خلل اور مماثلت نہیں دکھائی دے رہی ہے جنہیں بہتر بنانے کی ضرور ت ہے۔ اس موقعہ پر اس بات کی جانکاری دی گئی کہ مالی سال2023-24میں مرکزی حصص 15 ہزار کروڑ روپے تھا جس میں11ہزار300کروڑ روپے خرچ کئے گئے جبکہ3700 کروڑروپے دستیاب ہیں۔ پبلک فائنانس منیجمنٹ سسٹم کے نوڈل افسر نے کہا کہ گزشتہ2برسوں کے دوران مرکزی معاونت والی اسکیموں میں بہتری آئی ہے۔میٹنگ کی تفصیلات (منٹس آف میٹنگ)کے مطابق مرکزی حکومت نے8سکیموں میں جو رقومات واگزار کئے، ان میں کم رقومات کو خرچ کیا گیا ۔پرنسپل سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ پبلک فائنانس منجمنٹ سسٹم اور بجٹ تخمینہ،جائزہ منجمنٹ نگراں نظام پورٹلوں کی ہفتہ وار بنیادوں پر محکمہ خزانہ اور منصوبہ بندی کے تمام افسران کو باقاعدگی سے نگرانی کرنی ہوگی تاکہ مرکزی فنڈز (کیپیکس اور آمدن) کے 100 فیصد استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ زیر التواء پروجیکٹوں،جے کے پی سی سی اور نبارڈ کے کاموں کو ترجیج دی جانی چاہیے جبکہ2016-17سے2018-19تک کے نبارڈ کاموں کو یا تو فوری طور پر مکمل کیا جانا چاہیے یا ان کاموں کو بند کرنے کی مشق کا آغاز کیا جائے جو مکمل نہیں ہوسکتے۔پرنسپل سیکریٹری نے کہا وہ کام جو’ جے کے پی سی سی ‘کو الاٹ کئے گئے تھے اور ابھی تک جاری ہیں ان کی فہرست سازی کی ضرورت ہے اور منظور شدہ و نظرثانی شدہ لاگت اور جے کے پی سی سی اور محکمہ تعمیرات عامہ کو جاری کئے گئے فنڈز میں توازن کیا گیا تاکہ کیپیکس 2021-25میں ان کے ٹائم بائونڈتکمیل کے لیے اسی طرح کا تخمینہ لگایا جائے۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ پبلک فائنانس منیجمنٹ نظام کے نوڈل افسران متعلقہ محکموں کے ڈائریکٹر منصوبہ بندی اور ڈائریکٹر فائنانس کو قومی سطح پر مرکزی معاونت والی سکیموںمیں جموں کشمیر کی کارکردگی کو بہتر کرنے کیلئے حائل مسائل سے آگاہ کریں گے جبکہ ڈائریکٹر فائنانس اور ڈائریکٹر پلاننگ فوری طور پر ان مسائل کو حل کریں گے۔ پرنسپل سیکریٹری خزانہ نے مزید بتایا کہ زیر التواء پروجیکٹوں ،جموں کشمیر پبلک کنسٹرکشن کارپوریشن اور نبارڈ کے کاموں کو سرمائی بجٹ2024-25میں ترجیح دی جائے گی۔