سرینگر//بھارتیہ جنتاپارٹی کے قومی جنرل سیکریٹری ترون چگھ نے کہا ہے کہ 2021-22کا مرکزی بجٹ جموں کشمیر اور لداخ کے مرکزی زیرانتظام علاقوں میں ترقی کے نئے دور کی شروعات کرے گا۔انہوںنے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار صحت کے شعبے کیلئے بجٹ میں 137فیصداضافہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 94,452 کروڑ روپے سے بجٹ میں 2,23,846کروڑ روپے کااضافہ ہوا ہے ۔کسی بھی حکومت نے آج تک ایسا نہیں کیاہے۔یہ ایک بڑافیصلہ ہے جس کی ستائش کی جانی چاہیے اوراس سے ملک کے غریب لوگوں کو فایدہ پہنچے گا۔چگھ نے یہاں ذرائع ابلاغ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر مرکزی انتظام والے علاقے کیلئے کل بجٹ 30,757کروڑ روپے ہے جس سے خطے کی اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی بجٹ میں لداخ کیلئے5,958کروڑروپے مختص رکھے گئے ہیں اور لداخ میں سینٹرل یونیورسٹی کے قیام سے خطے کے طلباء کوتعلیم حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ مرکزی زیرانتظام علاقوں میں ترقی کیلئے حکومت نے رابطوں ،دیہی بہبود اور سیاحتی شعبوں کیلئے رقومات مختص کی ہیں ۔بھاجپا رہنما نے کہا کہ گیس پائپ لائن کی تعمیر جو دس برسوں سے زیرالتواء تھی،سے خطے کی اقتصادی ترقی کو فروغ حاصل ہوگا۔فورجی انٹرنیٹ کی بحالی کاتذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کاسہراکشمیرکے لوگوں کے سر ہے جنہوں نے گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران امن اور کشمیریت کامظاہر ہ کیا۔