نئی دہلی// مرکز اور تمام ریاستوں کے ملازمین، اساتذہ وغیرہ کی تنظیموں کی مشترکہ کونسل نے نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کو دھوکہ دہی قرار دیتے ہوئے ‘پرانی پنشن اسکیم’ (او پی ایس) بحال کرنے کی مانگ پر ملک گیر تحریک کا خاکہ طے کیا۔ سنٹرل گورنمنٹ ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کونسل کے کنوینر شیو گوپال مشرا اور شریک کنوینر ایم راگھویہ نے آج یہاں مرکزی اور ریاستی سرکاری ملازمین کی تنظیموں کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ میں ایجی ٹیشن کے خاکہ پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو معلومات دیتے ہوئے کہا کہ یہ بڑھاپا بچانے کی لڑائی ہے جس میں مرکزی حکومت کے 36 لاکھ نان یونیفارم ملازمین، ریاستی حکومتوں کے ملازمین، پرائمری، سیکنڈری اور ہائر ایجوکیشن میں کام کرنے والے اساتذہ وغیرہ براہ راست ملوث ہیں اور یونیفارم والے ملازمین بھی جذباتی طور پر ساتھ دے رہے ہیں۔ او پی ایس کے حوالے سے سخت رویہ ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2004 میں اس سکیم کو نافذ کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ او پی ایس کے مقابلے میں لوگوں کو زیادہ پنشن اور سوشل سیکورٹی ملے گی لیکن اب دیکھا جا رہا ہے کہ او پی ایس کے مطابق جن کو 26 ہزار روپے پنشن ملنی چاہیے انہیں صرف دو ہزار روپے پنشن مل رہی ہے ۔ آخر اتنے پیسوں میں کیسے گزارا ہوگا؟ مسٹر مشرا نے کہا کہ نیو پنشن اسکیم کے نام پر ہمارے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے ۔ ہم او پی ایس سے کم کسی چیز کو قبول نہیں کریں گے ۔