سرینگر// مرکز کے نامزدمذاکرات کار دنیشور شرمااگلے ہفتے سے مشن کشمیر شروع کررہے ہیں۔وہ سوموار6نومبر کو ذمہ داری سنبھالنے کے بعد پہلی بار وادی کا دورہ کررہے ہیں۔دنیشورشرما وادی میں چار دن اور جموں میں دوروز کے قیام کے دوران وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور گورنر این این ووہرا کے علاوہ سیکورٹی ایجنسیوں اور دیگر سرکاری حکام سے بھی ملاقی ہونگے۔ ریاست میں باضابطہ طور اپنی سرگرمیوں کا آغاز کرنے کیلئے مذاکرات کار نے حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ کے ساتھ ملاقات کرکے اپنے منڈیٹ کی تفاصیل حاصل کیں۔ مذاکرات کارکی سرگرمیوں کے حوالے سے جو خاکہ مرتب کیا گیا ہے ، اسکے مطابق وہ تقریباًہر ماہ ریاست کا دورہ کرکے مختلف سیاسی، سماجی اور مذہبی حلقوں کے علاوہ طلباء ، سول سوسائٹی ، تاجر تنظیموں اور دیگر انجمنوںسے وابستہ لوگوں سے ملیں گے۔دنیشور شرما سے کہا گیا ہے کہ وہ جموں کشمیر میں تمام طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ساتھ بات چیت کو یقینی بنائیں جن میں علیحدگی پسند حلقے بھی شامل ہیں۔دنیشور شرماکو بات چیت کے بعد اپنی سفارشات پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کیلئے کہا گیا ہے، تاہم اس کے لئے کوئی ٹائم فریم مقرر نہیں کیا گیا ہے۔ دنیشور شرما اپنے پہلے دورے کے تحت مجموعی طور6روز تک ریاست میں قیام کریں گے جن میں سے وہ4دن وادی جبکہ دو دن جموں میں گزاریں گے۔ مرکزی مذاکرات کار اپنی سرگرمیوں کی شروعات سرینگر میں طلباء اور نوجوانوں کی انجمنوںکے نمائندوں کے ساتھ بات چیت سے کریں گے۔سابق آئی بی چیف سرینگر میں قیام کے دوران سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ساتھ دیگر گروپوں اور افراد کے ساتھ بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ دنیشور شرما ریاست کے سرکاری حکام کے ساتھ ساتھ سیکورٹی ایجنسیوں سے وابستہ سینئر اہلکاروں کے ساتھ ریاست کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔