سرینگر // 2015میں مرحوم وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی جانب سے کینسربیماری میں مبتلا افراد کی مالی معانت کیلئے بنائی گئی ’’Carpus fund for Cancer Patients‘‘ نامی اسکیم لاگو کرنے سے قبل ہی دم توڑ چکی ہے حتیٰ کہ سی ایم فنڈ سے بھی دو برسوں کے دوران کسی بھی مریض کیلئے ایک پیسہ بھی نہیں دیا گیا ہے۔اسکے برعکس مرکزی معاونت کی سکیموں اور رضاکار تنطیموں کی جانب سے دی جانے والی رقوم سے کینسر میں مبتلا مریض کسی حد تک مستفید ہورہے ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ کی طرف سے متعارف کرائی گئی سکیم کے ذریعے اگرچہ کینسر مریضوں کی قلیل مالی ماونت کی جانی تھی تاہم اس اسکیم کے ذریعے مالی امداد حاصل کرنے کے خواہشمند مریضوں کومہینوں دفتروں کے چکر لگانے پر مجبور کیا جارہاہے اور دو سال گذرنے کے باوجود بھی اس سکیم کو لاگو نہیں کیا جاسکا ہے اور سکمزکے اعدادوشمار کے مطابق ابھی تک اس سکیم کے تحت کسی بھی مریض کو ایک پیسہ بھی نہیں ملا ہے۔ اسپتال سے دستاویزات مکمل کرنے کے بعد ضلع ترقیاتی کمشنروں کے ذریعے رقوم بھیجی جانی ہیں لیکن دو سال کا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی اسکیم پر عمل در آمد نہیں ہوسکا ہے۔میڈیکل سائنسز صورہ میں شعبہ آنکولاجی کے سربراہ ڈاکٹر شیخ اعجاز نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا ’’اس سکیم میں کینسر مریضوںکو بیماری پر خرچ آنے والی رقم کا صرف 10فیصد ہی ملنا تھا کیونکہ اسکیم کو لاگو کرنے کیلئے کوئی پالیسی ترتیب نہیں دی گئی ہے نیز مذکورہ اسکیم لاگو کرنے کیلئے شعبہ آنکولاجی کے ماہر ین سے صلح و مشورہ نہیں کیا گیا ہے‘‘ ۔ ڈاکٹر اعجاز احمد نے بتایا کہ ریاستی سرکار کی جانب سے شروع کی گئی ’Carpus fund for Cancer Patients سے بہتر اسکیم Indian Cancer Society کی جانب سے دی جاننی والی امداد ہوتی ہے کیونکہ مرکزی رضاکار تنظیم کینسر مریضوں کی مالی امداد کیلئے ایک ساتھ لاکھوں روپے بھیجتی ہیں جبکہ ریاستی سرکار کی اسکیم سے کینسر مریضوں کو 3ماہ تک اسپتالوں اور سرکار دفاتر کا چکر لگانے کے باوجود بھی چند ہزار روپے ہی ملنے تھے۔ ڈاکٹر اعجاز احمد نے بتایا کہ مذکورہ رضاکار تنظیم سے مالی امداد حاصل کرنے والے 90فیصد بچے ہیں جن میں سے 10مریضوں میں سے 9مریض علاج و معالجہ کے بعد ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ RAN scheme( راشٹریہ اروگی نجی پروگرام) کے تحت مرکزی سرکار کی سکیم کے ذریعے کینسر کے مریضوں کو بہترین امداد دی جاتی ہے اور اس مد میں ابھی بھی سکمز کے اکونٹ میں 5لاکھ کی رقم موجود ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی سکیم( سماجی ذمہ داریوں کے تحت وزرائے صحت کارپوریٹ فنڈ )Health ministers corporate socail responsibilty fund کے ذریعے اچھی خاصی رقم کینسر مریضوں کیلئے دی جاتی ہے اور گذشتہ دو برسوں کے دوران قریب30لاکھ کی رقم سکمز پہنچی ہے جس میں سے دس لاکھ روپے خرچ بھی کئے جاچکے ہیں۔معلوم کرنے پر پتہ چلا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے صرف وزیر اعلیٰ (سی ایم ) فنڈ سے رقوم آتی رہی ہیں لیکن گذشتہ 2برسوں سے اس مد میں بھی کوئی رقم نہیں آئی ہے۔