سرینگر//حکومت ہند کی طرف سے مشن کشمیر کیلئے نامزد رابطہ کار دنیشور شرما نے ریاست کا5روزہ دورہ مکمل کیا،اور دہلی روانہ ہوئے جہاں وہ ایک دو دنوں میں اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کرینگے۔ خفیہ ایجنسی’’آئی بی‘‘ کے سابق سربراہ دنیشور شرما6 نومبر کو ریاست کے دورے پر سرینگر پہنچے تھے،جہاں پر انہوںنے مین اسٹرئم جماعتوں کے علاوہ غیر معروف سماجی وسیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔سرینگر میں3روزہ دورے کے دوران دنیشور شرما نے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ،کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر،سابق صدر پروفیسر سیف الدین سوز،سی پی ایم کے ممبر اسمبلی محمد یوسف تاریگامی،پی ڈی ایف کے صدر حکیم محمد یاسین،سابق وزیر غلام حسن میر،پی ڈی پی کے نائب صدر سرتاج مدنی،سنجے صراف کے علاوہ دیگر سماجی و سیای کارکنوں کے ساتھ ملاقات کی۔اس دوران مزاحمتی جماعتوں اور اہم تجارتی انجمنوں کے نمائندوں نے مرکزی مذاکراتکار سے دوری بنائے رکھی۔ دنیشور شرما بعد میں جموں چلے گئے،جہاں انہوں نے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور ریاستی گورنر این این ووہرا کے علاوہ بھاجپا،پنڈت تنظیموں اور دیگر سماجی انجمنوں کے نمائندوں سے شرکت کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ کچھ دنوں میں دنیشور شرما،وزیر داخلہ سے ملاقات کرینگے،جہاں پر وہ انہیں ریاست کے مشن سے متعلق رپورٹ پیش کرینگے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر چہ دنیشور شرما کو وزیر داخلہ کو مشن کشمیر سے متعلق کچھ ٹھوس پیش کرنے کیلئے کچھ نہیں ہے،تاہم بتایا جاتا ہے کہ ممکنہ طور پر اس مشن کو مزید بہتر بنانے کیلئے تجاویز بھی پیش کرینگے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دنیشور شرما کو حالیہ دورے کے دوران کوئی بھی ٹھوس چیز حاصل نہیں ہوئی،اور وہ اس بات کو محسوس کر رہے ہیں کہ انہیں پیش رفت کرنے کیلئے اگر آزادانہ طریقے سے کام کرنے کی اجازت دی جائے،تو ممکنہ طور پر وہ تعطل ختم کرسکتے ہیں۔ وادی میں دورہ کے دوران دنیشور شرما نے پہلے ہی کہا ہے کہ و ہ حریت لٰڈروں کے ساتھ ملنے کی کوشش کرینگے،جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کیلئے وہ اس منصوبے پر کام کر رہے ہیں،اور آئندہ دوروں کے دوران امکانی طور پر وہ کچھ مزاحمتی لیڈروں سے ملاقی ہونے کی کوشش کرینگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ ریاستی حکومت نے دنیشور شرما کی سید علی شاہ گیلانی سے ملاقات کیلئے مدد کی تھی،تاہم گیلانی نے ایلچی سے ملنے سے انکار کیا ۔