جموں//مرکز کی طرف سے مقرر کردہ مذاکرات کار دنیشور شرما نے کہا ہے کہ وہ عنقریب ہی ریاست کا ایک اور دورہ کریں گے اور توقع ظاہر کی اگلی بار علیحدگی پسندوں کے ساتھ بھی ملاقات ہو گی۔ شرما نے کہا کہ’ہم دیکھیں گے کہ حالات کو کیسے مثبت موڑ دیا جائے، یہ میرا جموں کشمیر کا پہلا دورہ تھا ، میں بار بار یہاں آئوں گا اور امید ہے کہ تمام فریق اپنی بات رکھنے کیلئے آگے آئیں گے‘۔وہ سرکاری گیسٹ ہائوس میں مختلف وفود کے ساتھ بات چیت کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ سے خطاب کررہے تھے۔یہ پوچھے جانے پر کہ اگر علیحدگی پسند اپنا بائیکاٹ جاری رکھتے ہیں، تو وہ پھر بھی ایک فریق تصور کئے جائیں گے،شرما نے کہا کہ ’جموں کشمیر کا ہر ہندوستانی شہری مذاکرات میں ایک فریق ہے اور لازم ہے کہ ہم ہر فردِ واحد کی بات سنیں‘۔واضح رہے کہ دنیشور شرما کے4 روز ہ قیام کے دوران وادی کے کسی بھی علیحدگی پسند لیڈر یا تنظیم نے ان کے ساتھ ملاقات نہیں کی ۔تاہم نامزد مذاکرات کار نے علیحدگی پسندوں کو بات چیت میں شامل کرنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں پوچھے گئے متعدد سوالات کا جواب نہیں دیا اور کہا کہ وہ عنقریب ہی دوبارہ ریاست کے دورہ پر آئیں گے تاکہ بات چیت جاری رکھی جائے اور ہر کسی کو اپنا نقطہ نظر رکھنے کی ترغیب دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے مسئلہ کشمیر کا دائمی حل تلاش کرنے کے لئے رابطہ کار کی تقرری کی ہے۔’’مسئلہ کشمیر کے مستقل حل اور وادی میں قیام امن کے لئے سفارشات پیش کرنے کیلئے مجھے مذاکرات کار کے طور پر مقرر کیا گیا ہے ، مجھے ہر کسی سے ملنے اور اس کی بات سننے کا اختیار دیا گیا ہے ، جو کچھ بھی کسی کو کہنا ہو‘۔اپنے دورے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے شرما نے کہا کہ مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے کے لئے یہاں بار بار آنا پڑے گا۔’’میرا اولین دورہ بہت ثمر آور رہا ، میں متعدد وفود سے ملا ،جنہوں نے اپنی مشکلات کے بارے میں مجھے بتایا‘‘۔ ریاست کے چھ روزہ دورہ کے دوسرے مرحلہ میں گزشتہ روز جموں پہنچنے کے بعد دنیشور شرما نے 32سیاسی، سماجی، مذہبی اور تجارتی وفود کے ساتھ ملاقات کی ۔ اس سے قبل وہ گزشتہ روز گورنر این این ووہرا اور وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے بھی ملے تھے۔آج یعنی ہفتہ کی صبح شرما دہلی لوٹ جائیں گے جہاں وہ مرکزی وزیر داخلہ کو اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔