بانہال // ضلع رام بن کے تحصیل بانہال کے ڈولیگام فاگو علاقے میں قائم دینی درسگاہ اشرف العلوم میں لڑکیوں کے لئے ترتیب اور سند کے ساتھ مشکوات شریف کا کورس شروع کر نے کے سلسلے میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس موقع پر دارلعلو بلالیہ سرینگر سے شیخ الحدیث مولانا مفتی قاضی محمد عمران کومہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ جبکہ ان کے علاوہ درسگاہ کے مہتمم مولانا رئیس احمد ، درسگاہ نعمانیہ کے مہتمم مولانا مفتی ذولفقار و دیگر علماء اکرام مقامی معززین اورطلبا و طالبات کی خاصی تعداد موجود تھی ۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کر تے ہوئے مفتی قاضی محمد عمران نے درسگاہ میںیہ کورس شروع کر نے پر مہتمم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دینی تعلیم کو عام کر نے کے لئے دور دروز کے علاقوں میں جس طرح سے یہ درسگائیں تعلیم کے خلاف نہیں لیکن دینی تعلیم بچوں کو فراہم کرنا والدین کی ذمہ داری بنتی ہے تاکہ وہ دین کے مطابق اپنی زندگی کو گذار سکے ۔ اُنہو ںے مزید کہا کہ ایک بچہ کا دماغ بلکل خالی ہوتا ہے اور جو اس کے دماغ میں ڈالا جائے وہ اسے پکڑ لیتا ہے ۔ مولانا مفتی قاضی محمد عمران نے کہا کہ آج کل بزرگ والدین کے لئے شہروں میں اولڈ ایج ہوسس تعمیر کئے جا رہے ہیں جس میں بزرگوں کو رکھا جاتا ہے تاکہ جدید دور میں یہ بزرگ بچوں کی ترقی میں رکاوٹ نہ بنیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ دین سے دوری کی وجہ سے بچے اپنے والدین کو ان ا ولڈ ایج ہوسس میں رکھ رہے ہیں کیونکہ ان والدین نے بچوں کو دین کی تعلیم سے دور رکھا ہے جس کی وجہ سے انہیں والدین کے حقوق کے بارے میں معلوم نہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک بہتر دینی معاشرے قائم کر نے کے لئے لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کو بھی اس تعلیم سے آراستہ کر نے کی سخت ضرورت ہے چونکہ اگر ایک لڑکی دین دار ہو تو پورا گھر دین دار بن جاتا ہے ۔ اُنہو نے کہا کہ کسی بھی کام کی مزدوری اُس کے نیت پر منحصر ہے اور اس لئے کوئی بھی نیک کر نے سے قبل اور اس کے دوران اپنے آپ کا جائزہ لینا چاہئے کہ وہ یہ نیک کام کیوں کر رہا ہے ۔ اُنہو ںنے کہا کہ کئی لوگ شہرت پانے کے لئے نیک کام انجام دیتے ہیں جبکہ کئی اللہ ور اُس کے رسُول کو راضی ہونے کے لئے انجام دیتے ہیں ۔ مولانا مفتی ذولفقار نے اس موقع پر اپنے تصورات دیتے ہوئے کہا کہ اشرف العلوم درسگاہ ضلع رام بن کی پہلی درسگاہ بن گئی ہیجہاں پر مشکوات شریف کا کورس بچیوں کے لئے شروع کیا گیا ہے جس کے لئے یہ درسگاہ اور اس کے مہتمم مبارک باد کے مستحق ہیں ۔ اُنہو ں نے کہا کہ مہتمم رئیس احمد کی کاوشوں کی وجہ سے اُنہو نے یہ کورس اس درسگاہ میں شروع کیا ہے جس سے یہاں زیر تعلیم بچیاں اس کورس سے فائیدہ اُٹھا سکتی ہیں ۔ ان کے علاوہ سماجی و دینی کارکنان غلام حسن بٹ ٹٹھار ، خواجہ غلام محمد وانی رلو ، ماسٹر ریاض احمد وانی و دیگران نے اپنے تصورات پیش کرتے ہوئے کہا کہ سخت تنقید اور مشکلات کے باجود مولانا رئیس احمد ثابت قدم رہے اور اسقامت کے ساتھ اس دینی درسگاہ کو آھے بڑھاتے گئے ۔ اُنہو نے کہا کہ جس علاقے میں یہ درسگاہ قائم ہے یہ ایک بنجر علاقہ تھا اور دینی تعلیم سے آراستہ کر نے کے بعد آج یہ علاقہ دینی تعلیم کے لحاظ سے سرسبز و شاداب ہے ۔ اُنہو ںنے درسگاہ میں زیر تعلیم بچوں اور بچیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ تعلیم حاصل کر نے کے ساتھ ساتھ اس پر عمل کریں اور دوسروں تک بھی اس تعلیم کو پہنچانے کی کوشش کریں ۔ اس موقع پر نظامت کے فرائض قاری محمد یوسف ضیاء نے نجام دئے اور تقریب میں آئے مہمانوں کا شکریہ اداد کیا ۔ درسگاہ کے انتظامیہ کمیٹی کی طرف سے طعام کا بھی انتظام کیا گیا تھا ۔