سرینگر// وادی میں تازہ شہری ہلاکتوں اور موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کل جماعتی اجلاس بدھوار کو طلب کیا،جس میں ممکنہ طور پر صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے سیاسی لیڈروں سے مشاورت کی جائے گی۔ نیشنل کانفرنس، کانگریس،سی پی آئی ایم،پی ڈی ایف سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے میٹنگ میں شمولیت کرنے کی حامی بھر لی ہے۔ وادی میں مئی کے پہلے ہفتے میں10عام شہریوں سمیت20افراد کی ہلاکت،سے وادی کے جنوب و شمال میں جہاں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہیں،وہی دربار منتقلی کے بعد وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بدھ کو سرینگر میں تمام سیاسی جماعتوں کی میٹنگ طلب کی ہے،جس میں موجودہ صورتحال اور تازہ ہلاکتوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں حزب اختلاف کی بڑی جماعتوںسمیت دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی دعوتی مکتوب روانہ کیں گئے ہیں،تاکہ وادی کی مخدوش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے۔ نیشنل کانفرنس نے دعوت نامہ موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ کل جماعتی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انکی جماعت کا موقف میٹنگ میں سیاسی،شہری اور دیگر ہلاکتوں پر روک لگانے کیلئے ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سرکار نے آپریشن آل آوٹ بھی شروع کیا تھا،تاہم اس سے صورتحال مزید مخدوش ہوگئی،اور ہلاکتوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے فوری طور پر ہلاکتوں کے چکر کو روک کر دیرینہ مسئلہ کو حل کرنے کیلئے مذاکراتی عمل شروع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو گہری نیند سے بیدار ہونا چاہے،جبکہ سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں وادی میں ہورہی ہلاکتوں کی کوئی بھی فکر نہیں ہے۔ساگر نے سرکار کو مشورہ دیا کہ وہ جامع اور بغیر حدود مذاکراتی عمل شروع کر کے مزید وقت ضائع ہونے پرہز کریں،تاکہ مسئلہ کشمیر فوری طور حل ہو سکیں۔علی محمد ساگر نے کہا’’ ہر روز شہری،جنگجو،پولیس اہلکار اور فورسز اہلکار وادی میں مرتے ہیں،حتیٰ کہ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے حمائت کے باوجود پی ڈی پی اور بی جے پی پر مشتمل مخلوط سرکار صورتحال پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی۔کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمدمیر نے کہا کہ کل جماعتی اجلاس کے لیے انہیں دعوت نامہ موصول ہوا ہے اور وہ اس اجلاس میں شرکت کریں گے ۔ ادھر سی پی آئی ایم کے ریاستی سیکرٹری اور ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے بھی کل جماعتی اجلاس میں شرکت کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی اجلاس کا حصہ بنے گی جہاں ہم وادی کے موجودہ حالات اور عوام کو درپیش مشکلات کی بھر پور ترجمانی کریں گے۔ پی ڈی ایف کے سربراہ حکیم محمد یاسین نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے دعوت نامہ ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ وادی میں موجودہ کشیدگی اور پرتنائو صورتحال کو ختم کیا جائے جس کے لیے ہم کل جماعتی اجلاس میں بحالی امن کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔