۔40نمونے باہر بھیجے گئے، مقررہ وقت ختم ، کوئی رپورٹ موصول نہیں
پرویز احمد
سرینگر //محکمہ فوڈ سیفٹی کے زیر نگرانی جموں اور کشمیر کی فوڈ لیبارٹریوں میں گوشت کی ٹیسٹنگ کرنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے۔اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ اب تک فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے اسی لئے گوشت، پولیٹری اور مچھلیوں کی ٹیسٹنگ نہیں کی جاتی تھی اور کبھی کھبار اگر ضرورت پڑی تو میسور اور نیشنل ٹیسٹنگ ہائوس کولکتہ سمیت دیگر اداروں میں نمونے بھیجے جاتے تھے۔لیکن ایسا بہت کم ہوا ہے کہ نمونے باہر بھیجے گئے ہوں۔البتہ محکمہ فوڈ سیفٹی کی دونوں لیبارٹریوں میں تیل، دودھ ، پانی، سبزیوں اور دیگر غذائی اجناس کے 71پیرامیٹروں کو تشخیص کرنے کی صلاحیت موجود ہے لیکن ان میں بوسیدہ گوشت، پولٹری اور مچھلیوں کی تشخیص نہیں کی جاتی ہے۔زکورہ میں 12ٹن سڑے ہوئے گوشت کی بر آمدگی کے بعد وادی بھر میں سڑکوں اور کھیتوں میں پھینکے گئے بوسیدہ گوشت اور چھاپوں کے دوران ضبط کی گئی گوشت کی مقدار کے بعد پچھلے 21دنوں کے دوران محکمہ فوڈ سیفٹی نے 40سے زائد نمونے حاصل کئے اور انہیں بیرون ریاستوں میں تشخیص کیلئے بھیجا ہے۔ عمومی طور پر ایک ہفتے کے دوران رپورٹ آتی ہے لیکن ابھی تک ایک نمونے کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔فوڈ سیفٹی قوائد و ضوابط کے مطابق نیشنل ٹیسٹنگ ہائوس اور دیگر فوڈ ٹیسٹنگ اداروں کو 15دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنا لازمی ہے لیکن 30جولائی کو زکورہ سے بوسیدہ گوشت برآمد ہوئے 21دنوں کا عرصہ گذر چکا ہے لیکن رپورٹ ملنا باقی ہے۔جموں و کشمیر کی فوڈ کمشنر سمتیا سمرتی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ابھی تک کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے کیونکہ وہاں ملک کی دیگر ریاستوں سے بھی ٹیسٹ بھیجے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو سے 3جگہوں کے نمونوں کو ہمیں دوبارہ بھیجنا پڑا تھا کیونکہ وہ نمونے صحیح نہیں تھے۔تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ 15دنوں کا مقررہ وقت ختم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر صوبے میں تیل، سبزیوں اور دیگر غذائی اجناس کے 63پیرامیٹر ز ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہیں اور اس میں آئندہ چند ماہ میں مزید 300پیرا میٹر شامل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کشمیر میں ٹیسٹنگ صلاحیت 363تک پہنچ جائے گی جبکہ جموں صوبے میں اس وقت صرف 9پیرا میٹر ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا انسپیکشن ہونا ابھی باقی ہے اور اس سے ہمیں معلوم ہوجائے گا کہ کتنے پیرا میٹر ٹیسٹنگ کرنے کی صلاحیت بڑھ سکتی ہے۔ کمشنر سمرتی کا کہنا تھا کہ یہاں گوشت اور چکن کی ٹیسٹنگ کے صرف کچھ پیرا میٹر ہیں لیکن جو پیرا میٹرز بوسیدہ گوشت ، چکن اور مچھلیاں ٹیسٹ کرنے کیلئے چاہئے ، وہ ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت ہمارے پاس موجود نہیں ہے۔