عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن(کے پی ڈی سی ایل)نے تمام متعلقہ ضلعی ترقیاتی کمشنروں پر زور دیا ہے کہ وہ بجلی کے واجبات کی منظوری کے بعد ہی سرکاری ملازمین کی تنخواہیں نکالیں۔ مکتوب میں کہا گیاہے کہ کارپوریشن کو کشمیر ڈویژن میں مختلف ترقیاتی کاموں کو انجام دینے والے سرکاری ملازمین اور ٹھیکیداروں سمیت صارفین کے تمام زمروں سے بجلی کے چارجز کی مد میں ریونیو اکٹھا کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اوراس سلسلے میں، حکومت نے کے پی ڈی سی ایل کے لیے رواں مالی سال کے لیے محصولات کے اہداف مقرر کیے ہیں اور اعلی سطح پر باقاعدہ جائزہ اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں اور ہفتہ وار بنیادوں پر معلومات کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔مکتوب میں کہا گیا ہے کہ محکمہ خزانہ نے وقتاً فوقتاً سرکاری ملازمین سے بجلی کے واجبات کے عوض جمع کی گئی سرکاری رقم کی بروقت وصولی کے لیے ہدایات جاری کی ہیں۔لہٰذا آپ سے گزارش ہے کہ اپنے دائرہ اختیار میں تمام DDOs، ڈسٹرکٹ ٹریجری آفیسرز اور ٹریجری آفیسرز کو سرکیولر کے ذریعہ ہدایات جاری کریں کہ بجلی کے واجبات کی منظوری کے بعد ہی (اضلاع) میں کام کرنے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہ نکالی جائیں یا تقسیم کی جائیں۔ اس کے علاوہ، ٹھیکیدار ترقیاتی کاموں کے لیے ادائیگیاں جاری کرنے سے پہلے اپنے بجلی کے بلوں کی ادائیگی کے بھی پابند ہوں گے۔ادھرمنیجنگ ڈائریکٹرکشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈی سی ایل) مسرت الاسلام نے کے پی ڈی سی ایل کے تمام سب ڈویژنل افسروں کے ساتھ میٹنگ میں تمام ایس ڈی اوز کو نقصانات کم کرنے اور سمارٹ میٹرنگ سیچوریشن میں نمایاں بہتری دِکھانے ، بِلنگ او روصولی کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے مستقل ہدایات جاری کیں۔ اُن صارفین کے بجلی کنکشن منقطع کرنے کی بھی ہدایت جاری کی گئی جو اَپنے بقایا جات بجلی کی ادائیگی میں ناکام رہے۔میٹنگ میں منیجنگ ڈائریکٹر کوجانکاری دی گئی کہ جنوری 2024 ء کے مہینے میں بجلی کے وا جبات کی عدم اَدائیگی پر 26,746 صارفین کے کنکشن منقطع کئے گئے ۔ اُنہیں یہ بھی بتایا گیا کہ غیر مجاز طریقوں سے بجلی چوری کرنے والے صارفین پر لگائے گئے جرمانے کی مد میں 7.50 کروڑ روپے جمع کئے گئے۔کے پی ڈی سی ایل نے تمام ڈویژنوں میں بجلی کے واجبات کی عدم اَدائیگی پر صارفین کے خلاف اَپنی کنکشن منقطع مہم کو مزید تیز کیا ہے ۔