سرینگر//وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے شوپیاں آپریشن کے دوران پانچ شہریوں کی ہلاکت پر شدید دُکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ دلخراش بات ہے کہ ہماری ریاست میں تشدد کے نہ تھمنے والے سلسلے کی وجہ سے نوجوانوںکو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے جنہیںبصورت دیگر ریاست کے لئے ایک مؤثر طریقے پر بروئے کار لایا جاسکتا تھا۔انہوںنے کہا کہ آج کی ہلاکتوں سے یہ تلخ حقیقت سامنے آئی ہے کہ بندوق چاہیے ملی ٹنٹ کا ہو یا حفاظتی عملے کا ،اس سے مسائل کا حل نہیں نکالا جاسکتا ۔ انہوںنے کہا کہ انہوںنے ہمیشہ اس اعادہ کو دہرایا کہ سیاسی مسئلوں کو سیاسی نظرئیے سے حل کیا جاسکتا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ ان کی صلاحیتیں ، جوانی ، خواب اوراحساسات سماج کے لئے متبرک اور کلیدی اہمیت کے حامل ہیں ۔وزیرا علیٰ نے سول سوسائٹی ، میڈیا ، طلاب ، والدین اور تمام شراکت داروں کو اس نازک موقعہ پر اپنا اہم رول ادا کرنے کی اپیل کی تاکہ ریاست میں خون خرابے کا سلسلہ روکنے میں ان کا تعاون میسر ہو۔محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ ریاست جموںوکشمیر کے مسائل تمام شراکت داروں کے درمیان بامعنی بات چیت ذریعے ہی حل کئے جاسکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ ریاست میں تین دہائیوں سے چلی آرہی تشدد سے یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ بندوق کسی بھی طرح سے امن کا ضامن نہیں ہوسکتا بلکہ آپسی احترام و عزت کی بنیاد پر افہام و تفہیم کا عمل ضرور ریاست میں امن کا پیغام لاسکتا ہے ۔اس سلسلے میں وزیرا علیٰ نے ملک کی قیادت سے اپیل کی کہ وہ موجودہ حالات کے مدنظر ریاست میں ہمدردی اور شفقت کے ذریعے مسائل کا حل نکالیں اور جموں و کشمیر ریاست کو ہلاکتوں کے بھنور سے نکالنے کے لئے اپنے سٹیٹس مین شِپ کا مظاہرہ کریںاور اس مقصد کے لئے بامعنی بات چیت کاراستہ اختیار کریں۔انہوںنے کہاکہ جتنا جلدی یہ ممکن ہو اتنی ہی جلدی ہماری ریاست ہلاکتوں اورتباہیوں کے سلسلے سے باہر آسکتی ہے۔