مشتاق الاسلام
سرینگر //جنوبی و وسطی کشمیر کے اضلاع ایک بڑے زرعی بحران میںمبتلا ہوگئے ہیں، جہاں حالیہ بارشوں اور سیلاب نے ہزاروں کسانوں کی زندگی اجاڑ دی ہے۔محکمہ ایگریکلچر کی جانب سے کئے گئے ابتدائی سروے رپورٹ کے مطابق سیلاب سے مجموعی طور پر 12,066.33 ہیکٹر زرعی اراضی متاثر ہوئی ہے، جن میں 9,588.73 ہیکٹر زمین پر فصلیں یا تو مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں، یا انہیں جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ناظم زراعت کشمیر سرتاج احمد شاہ کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں پلوامہ، کولگام، اننت ناگ اور بڈگام شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں 12,000 ہیکٹر سے زائد زرعی اراضی متاثر ہوئی ہے اور کسانوں کی فوری مالی امداد اور بحالی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام ہورہا ہے۔انکا کہنا تھا کہ اہم فصلیں جیسے چاول اور مکئی کے علاوہ مختلف سبزیاں پانی کی نذر ہو چکی ہیں۔ ابتدائی تخمینوں کے مطابق زرعی نقصانات کی مالیت کروڑوں روپے سے زائد ہو سکتی ہے۔
پلوامہ/شوپیان
ضلع پلوامہ زرعی تباہی کا مرکز قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ ضلع پلوامہ کو سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔پلوامہ میں کل متاثرہ رقبہ 3,830 ہیکٹر بتایا گیا ہے جس میں 2,730 ہیکٹر زرعی اراضی کو شدید نقصان پہنچا ۔ضلع میں شدید بارشوں اور تباہ کن سیلاب سے 50 فیصدسے زائد فصل تباہ ہوگئی ہے۔ ایگریکلچر آفیسر زون کاکاپورہ شکیل احمد کے مطابق متاثرہ علاقوں میں کاکاپورہ، ستھر گنڈ، مارول، پاہو، رتنی پورہ، للہارہ کے دیہات شامل ہیں۔ ان میں چاول، مکئی اور سبزیاں مکمل طور پرتباہ ہو چکی ہیں۔ پانپور میں زونی پورہ، میج، ووین،بچھن شالینہ اور کنڈی زال جیسے علاقوں میں بھی تباہی کی تصویریں ابھر کر سامنے آرہی ہیں۔ضلع کے چیف ایگریکلچر افسر وحیدالرحمان کا کہنا ہے کہ ضلع میں متاثرہ علاقوں سے نقصان کے تخمینہ کی جائزہ رپورٹ تیار کی جارہی ہے۔ شوپیان میں 224 ہیکٹر زرعی اراضی متاثر ہوئی ہے۔ ضلع کے زینہ پورہ اور رام نگری سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں۔
کولگام
ضلع کولگام میں سیلاب سے 1,183 ہیکٹر پر مشتمل اراضی متاثر ہوئی ، جس میں1,070.1 ہیکٹر اراضی کو شدید نقصان پہنچا ۔ضلع میں سیلاب سے 5,182 کسان متاثر ہوئے ،جبکہ سیلاب سے 1.84 کروڑ روپے کا نقصان ہواہے۔چیف ایگریکلچر آفیسر فاروق احمد ریشی کے مطابق، سب سے زیادہ متاثرہ علاقے قیموہ، ڈی ایچ پورہ، دیوسر اور تحصیل کولگام کے دیگر دیہات ہیں۔ صرف قیموہ میں 501.51 ہیکٹر زرعی اراضی کو نقصان پہنچا، جس کے لیے 85 لاکھ روپے سے زائد کی امداد کی سفارش کی گئی ہے۔
اننت ناگ
ضلع اننت ناگ میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ رقبہ 2,641.66 ہیکٹر اراضی بتائی گئی ہے۔چیف ہارٹیکلچر افسر شاہنواز احمد نے بتایا کہ کوکرناگ، شیر باغ، ہانجی ویرہ، زرپارہ، آرہ پورہ، چہل گنڈ اور بنگہ ڈارہ شدید متاثر ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ زرپورہ اور آرہ پورہ میں 700 ہیکٹرجبکہ چہل گنڈ میں سبزیاں 430 ہیکٹر اوربنگہ ڈارہمیں320 ہیکٹر اراضی تباہ ہوچکی ہیں۔ زمین کے کٹائو اور نالوں کی طغیانی نے ان علاقوں کی کاشتکاری کو مکمل طور پر غیر موزوں بنا دیا ہے۔
سرینگر /گاندربل/بڈگام
سرینگر میں 408 ہیکٹر اراضی سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ضلع کے لسجن، بٹہ مالو، رنگریٹ علاقے سیلاب سے متاثر ہوئے۔ ادھر گاندر بل میں شدید بارشوں سے 196 ہیکٹر متاثر ہوئی جس میں لار اور واکورہ کے علاقے شامل ہیں۔کپوارہ، بانڈی پورہ، بارہمولہ: مجموعی طور 570 ہیکٹر متاثر، فصلوں میں مکئی، چاول، دالیں شامل ہیں۔ضلع بڈگام میں سیلاب سے متاثرہ رقبہ 2,723 ہیکٹر ہے۔ضلع میںکل زرعی اراضی 1,702.25 ہیکٹر پر مشتمل ہے۔حکام کے مطابق چرار شریف، بیروہ اور خانصاحب کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے، جہاں چاول، مکئی اور سبزیاں تباہ ہوئیں۔