سرینگر // حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے برطانیہ آمد پر وہاں مقیم جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی طرف سے ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کرنے کے دوران اجتماع سے ٹیلیفونک خطاب میں برطانوی پارلیمنٹ کے ذمہ دار لوگوں کے ذریعے بھارتی وزیر اعظم تک کشمیری عوام کی طرف سے یہ پیغام پہنچانے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے اپنی افواج کے ہاتھوں ایک مظلوم، بے بس اور نہتی قوم پر ظلم وبربریت اور قتل وغارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ یہاں انسانی حقوق کو سلب کرکے ان کا جنازہ نکال رہا ہے۔گیلانی نے یہ بھی دہرایا کہ جموں کشمیر کے لوگ بھارت کا کوئی جائز حصہ چھیننا نہیں چاہتے ہیں، البتہ اپنی سرزمین کو بھارت کے ناجائز اور جبری قبضے سے چھڑانے کیلئے ایک پُرامن تحریک کے ذریعے اپنا مطالبہ بلند کررہے ہیں۔حریت رہنما نے کہا کہ جموں کشمیر میں ردّعمل کے طور پر ہمارے نوجوانوں نے بھارتی مظالم اور جبری قبضے کے خلاف بندوق اٹھا رکھی ہے، ورنہ یہ اُن کا کوئی ذاتی شوق نہیں ہے۔ حریت رہنما نے عالمی سطح پر انسانی حقوق کی حرمت کو ترجیحی بنیادوں پر تحفظ دئے جانے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک امن پسند اور انسان دوست قوم کی حیثیت سے کسی بھی انسانی جان کے زیاں پر کافی دکھ اور رنج محسوس ہوتا ہے چاہے وہ بھارت کے فوجی اہلکار ہی کیوں نہ ہوں، لیکن ایک بھارت ہے جو اس دن خوشی میں مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں جس دن بھارت کے فوجی اہلکاردرجنوں کشمیریوں کو گولیوں سے بھون ڈالتے ہیں۔گیلانی نے کہا کہ اگر بھارت اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کو چھوڑ کر زمینی حقائق کو تسلیم کرکے اس دیرینہ حل طلب مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو یقیناً برصغیر خاص کر ہندپاک سرحدوں پر بے گناہ لوگوں کے خون کی ارزانی رُک سکتی ہے۔ بھارتی فوجیوں اور کشمیری خانوادوں میں انسانی لاشوں کو کندھا دینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ گیلانی نے اس تناظر میں بھارت پر ذمہ داری عائد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری قوم ایک امن پسند قوم ہے اور بھارت کے کسی بھی مثبت قدم کا مثبت جواب دینے کے لئے ہر وقت تیار ہے۔