جموں//جموں وکشمیرمیں ماحولیاتی آلودگی میں آئے روزہورہے اضافے کے پیش نظر ماحولیات کے تحفظ کے سلسلہ میںریاستی حکومت پلاسٹک کی ایسی چیزوں جوصرف ایک مرتبہ استعمال میں لائی جاتی ہیںکے استعمال پرپابندی عائد کرنے پرغورکررہی ہے۔کشمیرعظمیٰ کے معتبرذرائع کے مطابق ریاستی حکومت پلاسٹک سے بنے ڈسپوزل کپوں، گلاسوں، پلیٹوں ،پیالوں وغیرہ جوصرف ایک مرتبہ استعمال میں لائے جاتے ہیں کے استعمال پرمرحلہ وارطریقے سے پابندی عائدکرنے کامنصوبہ رکھتی ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ ایگزیکٹیوڈیپارٹمنٹ نے ایک قراردادپاس کی ہے جس کے تحت ایک مرتبہ استعمال میں لائی جانے والی پلاسٹک کی چیزوں بشمول پانی کی بوتل اورڈسپوزل کپوں ،پلیٹ ،پیالوں وغیرہ کے استعمال میں پابندی عائدکرنے کے سلسلہ میں ایس آراوتیارکیاہے۔اس کے علاوہ ریاستی حکومت نے پلاسٹک کی چیزوں کے بجائے ان کے بدلے دوسری چیزوں کے استعمال سے متعلق بیداری مہم بھی چلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔منوج کماردویدی ،کمشنرسیکریٹری فاریسٹ ،اینوائرنمنٹ اینڈایکالوجی ڈیپارٹمنٹ نے کشمیرعظمیٰ کوبتایاکہ ماضی میں ہرتقریب میں سٹیل اوردیگردھاتی برتن استعمال ہوتے تھے لیکن اب ان کی جگہ ڈسپوزل پلاسٹک کپوں،پلیٹوں اورگلاسوں نے لے لی ہے۔انہوں نے کہاکہ تقریب کے بعدپلاسٹک کی ڈسپوزل چیزوں کابہت بڑاڈھیرجمع ہوجاتاہے جوماحولیات کیلئے نقصان دہ ثابت ہوتاہے۔انہوں نے کہاکہ ماحولیات کوبہتربنانے کیلئے یہ ضروری ہے کہ انتظامیہ پلاسٹک کی چیزوں پرپابندی عائد کرنے کیلئے پالیسی لے کرسامنے آئے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اپنی میٹنگوں اورکانفرنسوں میں پلاسٹک کے بجائے سٹیل کی چیزوں کااستعمال شروع کیاہے اورتمام محکمہ جات کوہدایات ہیں کہ وہ پلاسٹک کی چیزوں کے استعمال سے اجتناب کریں۔ انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے لگ بھگ 20 ریاستوں میں پلاسٹک کی چیزوں کے استعمال پرجزوی یاکلی طورپرپابندی عائدکی گئی ہے۔سنٹرل پولیوشن کنٹرل بورڈ انڈیاکے مطابق 10ہزارٹن پلاسٹک روزانہ جمع ہوتاہے ۔