سرینگر// مرکزی وزارت داخلہ نے ایک مرتبہ پھر واضح کیاہے کہ وادی میں مائیگرنٹ کشمیری پنڈتوں کےلئے علیحدہ ٹاﺅن شپ کے قیام کا کوئی منصوبہ حکومت کے زیر غور نہیں ہے۔مذکورہ وزارت نے حق اطلاع سے متعلق قانون کے تحت دائر کی گئی ایک درخواست کے جواب میں یہ بھی کہا ہے کہ کشمیری مائیگرنٹ پنڈتوں کی وادی واپسی اور بازآبادکاری کے بارے میں براہ راست ریاستی حکومت سے تفاصیل حاصل کی جاسکتی ہیں ۔کے ایم این کے مطابق سماجی کارکن روہت چوہدری نے حق اطلاع سے متعلق قانون کے تحت دائر کی گئی ایک درخواست میں مرکزی وزارت داخلہ سے یہ جاننے کی کوشش کی تھی کہ آیا وادی میں مائیگرنٹ پنڈتوں کےلئے الگ ٹاﺅن شپ قائم کرنے کا کوئی منصوبہ ہے؟درخواست کے جواب میں وزارت داخلہ کے ڈائریکٹر رام کرشناسورناکر نے واضح کرتے ہوئے کہا”وزارت کا بے گھر ہوئے مائیگرنٹ کشمیری پنڈتوں کےلئے وادی کے اندر علیحدہ ٹاﺅن شپ قائم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے“۔ درخواست دہندہ نے وزارت داخلہ سے مائیگرنٹ کشمیری پنڈتوں کی وادی واپسی اور بازآبادکاری کے سلسلے میں اٹھائے جارہے اقدامات کے بارے میں بھی تفاصیل طلب کی تھیں۔اس کے جواب میں انہیں بتایا گیا”آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ اس کی تفاصیل براہ راست حکومت جموں کشمیر سے حاصل کریں“۔ وزارت داخلہ کی یہ وضاحت ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب جموں کشمیر کےلئے مرکزی سرکار کے نامزدمذاکرات کار ریاست کے دورے پر ہیں اور انہوں نے جمعہ کو مائیگرنٹ کشمیری پنڈتوں کے ساتھ بھی ملاقات کی ۔