عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//کان کنی اور معدنیات (ترقی اور ضابطہ) ترمیمی بل 2025، جو اہم اور نایاب معدنیات کی تلاش، کھدائی اور پروسیسنگ کو فروغ دینے اور کان کنی کے پورے شعبے کے ریگولیٹری نظام کو مزید آزاد اور سرمایہ کاروں کے لیے سازگار بنانے کے لیے تجویز کیا گیا ہے ، کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور کر لیا گیا۔ صبح وقفہ صفر اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے جیسے ہی راجیہ سبھا میں پہلے التوا کے بعد دوپہر 2 بجے اجلاس دوباہ شروع ہوا، کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی کا مسئلہ اٹھانا چاہا۔ صدارت کرنے والے ڈپٹی چیئرمین گھنشیام تیواری نے اس کی اجازت نہیں دی۔ احتجاجاً اپوزیشن ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر گئے ۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی آئی ایم) بل 2025 منگل کو لوک سبھا میں صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بل کے بارے میں کہا کہ یہ شمال مشرقی خطے کے لیے بہت اہم ہے ۔ اس بل میں گوہاٹی، آسام میں آئی آئی ایم قائم کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے ۔انہوں نے اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان سے جو بہار میں ووٹر لسٹ کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کے عمل کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگا رہے تھے اور انتخابات میں ووٹ چوری کا الزام لگا رہے تھے ، اس اہم بل پر شور مچانے اور بحث میں شامل ہونے کو کہا۔ بہار میں ووٹر لسٹ اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے عمل سے دستبرداری اور ووٹ چوری کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی منگل کو دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔جیسے ہی پریذائیڈنگ آفیسر دلیپ سائکیا نے تین التوا کے بعد چار بجے ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پہلے کی طرح ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ہنگامہ آرائی کے درمیان وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بل کو منظور کرنے کی تجویز پیش کی جسے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔پریزائیڈنگ آفیسر سائکیا نے ہنگامہ آرائی کرنے والے ارکان سے کہا کہ وہ شور مچا کر کارروائی میں خلل نہ ڈالیں، اپنے اپنے مقامات پر جائیں۔ ان کی اپیل کا اراکین پر کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ نعرے لگاتے ہوئے شور مچاتے رہے ۔ اس پر پریذائیڈنگ افسر نے کہا کہ ارکان ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دینا چاہتے اور انہوں نے بدھ کی صبح گیارہ بجے تک کارروائی ملتوی کر دی۔اس سے پہلے جیسے ہی پریزائیڈنگ آفیسر کرشنا پرساد ٹینیٹی نے دو التوا کے بعد دوپہر دو بجے ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ ارکان اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر ایوان کے وسط میں آئے اور نعرے لگاتے رہے تاہم پریزائیڈنگ افسر نے ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان کو چلانے کی کوشش کی۔انہوں نے ‘2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم میں خلائی پروگرام کا اہم کردار’۔ پر بحث کے لیے بی جے پی کے نشی کانت دوبے کا نام لیا۔مسٹر دوبے نے ہنگامہ آرائی کے درمیان بحث شروع کرتے ہوئے کانگریس کو نشانہ بنایا اور کہا کہ اس نے کبھی سائنس دانوں کا احترام نہیں کیا، اس لیے کانگریس بحث سے بھاگ رہی ہے اور اس موضوع پر بحث نہیں چاہتی۔
ایوان کی کارروائی | اب تمام 22 زبانوں میں ترجمہ ہوگا
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی //لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کل ایوان کو مطلع کیا کہ اب ایوان کی کارروائی کا آئین کے آٹھویں شیڈول میں درج تمام 22 زبانوں میں ترجمہ کیا جائے گا ۔مسٹر برلا نے کارروائی شروع ہوتے ہی کہا‘‘مجھے ایوان کو یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ ہم ایوان میں ، آئین کے آٹھویں شیڈول میں درج تمام زبانوں میں ترجمے کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ اب تک ایوان کی کارروائی کا ہندی اور انگریزی کے علاوہ 18 زبانوں یعنی آسامی ، بنگالی ، بوڈو ، ڈوگری ، گجراتی ، کنڑ ، میتھلی ، ملیالم ، منی پوری ، مراٹھی ، نیپالی ، اڑیہ ، پنجابی ، سنسکرت ، سندھی ، تمل، تیلگو اور اردو میں ترجمہ کیا جا رہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اب کشمیری ، کونکنی اور سنتھالی زبانوں کو شامل کرنے کے ساتھ ہم آئین میں درج تمام زبانوں میں ترجمے کی سہولت فراہم کر رہے ہیں ۔ انہوں نے بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی جامع نظر ثانی (ایس آئی آر) کے معاملے پر ہنگامہ کرنے والے اراکین سے کارروائی جاری رکھنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں صرف ہندوستان کی پارلیمنٹ ہی ایسی ہے جہاں ایک ہی وقت میں 22 زبانوں میں ترجمے کی سہولت موجود ہے ، اور کہیں ایسا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک کی جمہوریت اور آئین پر فخر ہونا چاہیے ۔ اس لیے میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ ایوان کی کارروائی میں تعاون کریں ۔ ہم دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہیں ۔ مجھے امید ہے کہ آپ ایوان کی کارروائی جاری رکھنے میں تعاون کریں گے ۔