سرینگر// اسیروں کی مسلسل نظر بندی کے خلاف مائسمہ اور حیدر پورہ میںاحتجاجی مظاہرے برآمد ہوئے،جس کے دوران سیاسی قیدیوں کی فوری طور پر رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے مائسمہ میں لبریشن فرنٹ کے زونل صدر نور محمد کلوال کی سربراہی میں نمازجمعہ کی ادائیگی کے بعد بڈشاہ چوک کے متصل احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ کشمیری اسیروں کے ساتھ یکجہتی کے طور پرکئے گئے اس پرامن احتجاج میںشوکت احمد بخشی، مشتاق اجمل، ظہور احمد بٹ،سراج الدین میر، شیخ عبدالرشید،بشیر احمد کشمیری، محمد صدیق شاہ،مشتاق احمد خان،اشرف بن سلام اور دوسرے لوگوں نے شرکت کی۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں بینئر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے،جن پر کشمیری نظربند نوجوانوں کو بیرون ریاست جیلوں میں منتقل کرنے خلاف نعرے درج تھے۔اس موقعہ پر مزاحمتی لیڈروں نے اسیروں پر ڈھائے جارہے مظالم نیز کئی اسیروں کی سرینگر جیل سے جموں اور دہلی منتقلی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں کے ادھمپور، کٹھوعہ،ہیرانگر، امپھالہ،کورٹ بلوال وغیرہ نیز تہاڑ جیل دہلی اور دوسرے بھارتی جیلوں اور پولیس تھانوں میں مقید کشمیریوں کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا گیا ۔ حید پورہ میں بھی مشترکہ مزاحمتی خیمے کی طرف سے نظر بندوں کے حق میں احتجاجی جلوس برآمد کیا گیا۔ احتجاج میں زمرودہ حبیب، معراج الدین ربانی، فیروز احمد خان، عمر عادل ڈار، سید محمد شفیع، امتیاز حیدر، خواجہ فردوس، نثار احمد بٹ، ظہور احمد بیگ اور دیگر لوگ بھی شامل تھے ۔مظاہرین نے جامع مسجد حیدرپورہ سے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی جلوس برآمد کیااور ائرپورٹ روڑ پر دھرنا دیااور پرامن طور پر منتشر ہوئے۔ اس موقع پرمزاحمتی لیڈروں نے تہاڑ جیل میں نظربند قیدیوں کی فوری رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کو سیاسی انتقام گیرانہ پالیسی کے تحت گرفتار کیا گیا۔