دو کونسلر اور بدھسٹ ایسوسی ایشن نائب صدر پولیس ریمانڈ میں
یو این آئی
لیہہ//لیہہ شہر میں بدھ کی شام بھڑکے تشدد کے بعد عائد کرفیو اتوار کو پانچویں روز بھی نافذ رہا، ہفتے کوچوتھے روز کرفیو میں چار گھنٹوں کے لیے پابندیوں میں نرمی دی گئی تھی۔ اتوار کی صبح لیہہ میں کرفیو کے پانچویں روز دو گھنٹے کی ڈھیل دی گئی۔اس دوران دو کانگریس کونسلرزنے ہفتے کے روز مقامی عدالت میں خودسپردگی کی۔ جبکہ لداخ بدھسٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر ساوِن رگزن اور گاؤں کے نمبر دار رگزن دورجے کو پولیس ریمانڈ میں بھیج دیا گیا، جبکہ باقی ملزمان جن میں ایل اے بی اور بدھسٹ ایسوسی ایشن کے نوجوان رہنما اور طلبہ بھی شامل ہیں، کو عدالتی ریمانڈ پر جیل منتقل کیا گیا ہے ۔ بدھ کے روز لیہہ اپیکس باڈی کی جانب سے ریاستی درجہ اور لداخ میں چھٹے شیڈول کے نفاذ کے مطالبے کو لے کر دی گئی ہڑتال کے دوران پرتشدد مظاہرے بھڑک اٹھے تھے ، جس میں چار افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ90 زخمی ہوئے ۔ پولیس نے اس واقعے کے بعد 50 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔ موسمیاتی کارکن سونم وانگچک کو قومی سلامتی ایکٹ کے تحت حراست میں لے کر راجستھان کی جودھپور جیل منتقل کیا گیا ہے ۔ حکام کے مطابق اتوار کو شہر کی صورتحال مجموعی طور پر پرامن رہی اور کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔ حکام نے اتوار کی صبح لیہہ میں دو گھنٹے کی ڈھیل دی جس کے دوران سینکڑوں لوگ سڑکوں پر امڈ آئے اور دکانداروں کے سامنے لوگوں کی قطاریں لگ گئیں۔لوگوں کو ضروریات زندگی حاصل کرنے کی تک و دود لگی تھی۔ٹائون میں تاہم موبائل انٹرنیٹ سروسز بدستور معطل ہیں اور پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی لیہہ کے علاوہ کرگل سمیت دیگر اضلاع میں بھی نافذ ہے ۔ پولیس اور سی آر پی ایف کے دستے مکمل حفاظتی ساز و سامان کے ساتھ کرفیو زدہ علاقوں میں تعینات ہیں جبکہ آئی ٹی بی پی کے جوانوں نے صبح فلیگ مارچ بھی کیا۔ تشدد میں جاں بحق دو افراد کی آخری رسومات اتوار کے روز ادا کی گئیں۔