عظمیٰ نیوز سروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پونچھ اور راجوری میں حالیہ آفات سماوی اور بلا اشتعال پاکستانی گولہ باری سے متاثرہ کنبوں کے لئے نئے مکانات کی تعمیر کا سنگِ بنیاد رکھا۔پونچھ میں 133 اور راجوری میں 388تباہ شدہ مکانات ہائی رینج رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی (ایچ آر ڈِی ایس اِنڈیا ) کی مدد سے مکمل طور پر مفت تعمیرکئے جائیں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ متاثرہ کنبوں کی مکمل بازآبادکاری کی جائے گی اور پونچھ و راجوری کے ہر باشندے کی زِندگی بہتر بنائی جائے گی۔اُنہوں نے کہا،’’اس سے پہلے بھی ہلاک شدگان کے ورثا کو ایکس گریشیا مالی امداد اور ملازمتیں فراہم کی گئیں۔
اِس کے علاوہ دونوں اضلاع میں سیلاب اور پاکستانی گولہ باری سے متاثرہ کنبوں کو بھی معاوضہ دیا گیا۔سیکورٹی سے متعلق اخراجات( ایس آر اِی) اور مرکزی سکیموں کے تحت پونچھ کے دیگر متاثرہ گھروں کے مالکان کو 10 کروڑ روپے سے زائد کی اِمداد دِی جا چکی ہے۔ ہم یہ یقینی بنا رہے ہیں کہ کوئی بھی کنبہ اَپنے حقوق اور بنیادی ضروریات سے محروم نہ ہو۔‘‘پونچھ میں 13 لواحقین کو سرکاری نوکریاں فراہم کی گئیں۔ 14 لواحقین کو ایکس گریشیا اِمداد دی گئی۔ پونچھ کے 160 کچّے اور 425 پکّے مکانات کے مالکان کو اپنے گھر دوبارہ بنانے کے لئے معاوضہ دیا گیا۔راجوری میں آپریشن سندور کے دوران شہید ہوئے شہری کے ایک لواحق کو سرکاری ملازمت فراہم کی گئی۔ 465 متاثرہ مکانات کے مالکان کو بھی گھروں کی تعمیر نو کے لئے اِمداد دِی گئی۔ آفاتِ سماوی سے متاثرہ گھروں کے لئے معاوضہ فراہم کیا گیا۔منوج سِنہا نے ضلعی انتظامیہ، پولیس، فوج،سی اے پی ایف، ریسکیو ٹیموں، سول سوسائٹی اور رضاکاروں کا شکریہ اَدا کیا جنہوں نے آفاتِ سماوی اور پاکستانی گولہ باری کے دوران قیمتی جانیں بچانے اور متاثرہ کنبوںکی مدد میں اہم کردار اَدا کیا۔ اُنہوں نے ایچ آر ڈِی ایس اِنڈیا کی ٹیم کی کاوشوں کو بھی سراہا۔اُنہوں نے کہا کہ متاثرہ کنبوں کی سب سے بڑی ضرورت سر پر محفوظ چھت ہے۔لیفٹیننٹ گورنرنے کہا،’’پہلے مرحلے میں پورے یو ٹی میں 1,500 مکانات تعمیر کئے جائیں گے جنہیں بنیاد رکھنے کے چھ ماہ کے اندر اندر مستفید اَفراد کے حوالے کیا جائے گا۔ یہ تین بیڈروم پر مشتمل پری فیبریکیٹیڈ سمارٹ گھروں کا ڈیزائن متاثرہ کنبوں کی زِندگی کو جلد بحال کرنے میں مدد دے گا۔‘‘ اگلے پانچ برس تک ان گھروں کی دیکھ ریکھ ایچ آر ڈِی ایس اِنڈیا کرے گا۔ دوسرے مرحلے میں ان گھروں میں سولر پینل بھی نصب کئے جائیں گے۔ پونچھ اور راجوری میں تعمیر ہونے والے ان گھروں پر تقریباً 51 کروڑ روپے خرچ ہوں گے جو ایچ آر ڈِی ایس اِندیا برداشت کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے ضلعی اِنتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ حقیقی مستحقین کو اس میں شامل کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ تعمیر کئے جانے والے گھروں کی تعداد پر کوئی حد مقرر نہیں ہے۔منوج سِنہانے بتایا کہ وزیراعظم کی قیادت میں گزشتہ چند برسوں میں جموں و کشمیر سمیت پونچھ اور راجوری میں ہونے والی تیز رفتار اور ہمہ گیر ترقی بے مثال ہے۔اُنہوں نے کہا،’’پونچھ اور راجوری کے لوگوںکو دہائیوں تک نظرانداز کیا گیا اور پڑوسی ملک کی طرف سے ملی ٹینسی کا سامنا کرنا پڑا۔ آج ترقی کی نئی کرن نے اس تاریک دور اور جھوٹے وعدوں کی جگہ لے لی ہے۔ آزادی کے بعد پہلی بار ان دونوں اَضلاع کے عوام وہ ترقی حاصل کر رہے ہیں جس کے وہ حقدار تھے، میں یقین دلاتا ہوں کہ اس عمل کو جاری رکھا جائے گا۔‘‘اُنہوں نے بتایا کہ گزشتہ چند برسوں میں پونچھ میں 1,125 بنکر مکمل ہو چکے ہیں اور 5,693 مزید بنکروں کی تعمیر کے لئے تجویز بھیجی گئی ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ راجوری میں گزشتہ پانچ برسوںمیں 2,923 بنکروں کی تعمیر سے سرحدی آبادی کو بڑی راحت ملی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ راجوری میں ملی ٹینسی سے متاثرہ کنبوںکے 19 اور پونچھ کے 9 لواحقین کو سرکاری ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں۔ اُنہوں نے ضلعی اور پولیس اِنتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ باقی ماندہ متاثرہ کنبوں کے اَفراد کی نشاندہی کر کے ان کے معاملات حکومت کو بھیجیں۔