عظمیٰ نیوز سروس
جموں//نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما، ایڈیشنل جنرل سکریٹری اور سابق وزیر اجے کمار سڈھوتراہ نے لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت والی انتظامیہ پر سرحدی باشندوں کے مسائل کو کم نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ یونین ٹیریٹری انتظامیہ تمام محاذوں پر مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ اجے سڈھوترہ نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو پوری طرح نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وعدے کے مطابق بارڈر بٹالین کو بڑھانے میں ناکام رہی ہے اور نتیجہ یہ ہے کہ ان علاقوں کے نوجوانوں میں بے روزگاری کی وجہ سے منشیات کا استعمال مسلسل بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان علاقوں میں بجلی اور پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے عام طور پر سرحدی لوگوں کو آبپاشی کے شدید مسائل کا سامنا ہے۔ سڈھوتراہ نے کہا کہ سرحدی پٹی میں کسانوں کی حالت انتہائی قابل رحم ہے کیونکہ حکومت کے بار بار وعدوں کے باوجود بیج اور کھاد کی عدم دستیابی ہے۔ اس سے کسانوں میں تناؤ اور مایوسی پھیل گئی ہے اور انتظامیہ میں ان کی پریشانیوں کو کم کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ رتن لال گپتا نے اپنے خطاب میں کہا کہ جہاں سرحدی باشندے یو ٹی انتظامیہ کی بدانتظامی کا سب سے زیادہ شکار ہیں وہیں پورے جموں و کشمیر کے لوگ بی جے پی کی پراکسی حکومت ہونے کی وجہ سے ایل جی انتظامیہ کی طرف سے ان پر دباؤ ڈالنے والے مصائب میں گھرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سرحدی علاقوں میں رہنے والے نوجوانوں کو درپیش مسائل کی طرف آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔موصوف نے کہا کہ مختلف محکموں میں آج بھی ہزاروں آسامیاں خالی پڑی ہیںجنہیں فاسٹ ٹریک بنیادوں پر پْر کرنے کی ضرورت ہے۔ سینئر این سی لیڈر نے کہا کہ وقتاً فوقتاً متعلقہ حکام کے سامنے لوگوں کے مسائل بشمول سرحدی باشندوں کے مسائل اٹھانے کے باوجود موجودہ حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو درپیش تمام مسائل کو ختم کرنے کا واحد حل این سی ہے۔