سرینگر//کشمیری تاجروں کی انجمن اکنامک الائنس نے لکھن پورٹول پلازہ پر کشمیر کے تاجروں کو ہراسان کرنے کاالزام عائد کیا ہے۔ایک بیان میں کشمیراکنامک الائنس کے چیئرمین محمدیاسین خان نے کہاکہ ڈپٹی کمشنر سیلزٹیکس جان بوجھ کر کشمیر جانے والی مال سے لدی ہوئی ٹرکوں کو ضبط کرتا ہے تاکہ کشمیر کی پہلے سے ہی خستہ اقتصادی حالت کومزیدریزہ ریزہ کیاجائے۔خان نے الزام لگایا کہ ٹرکوں کو غیرضروری طور ضبط کیا جاتا ہے اور ہفتوں ان کی جانچ کی جاتی ہے،افسر من مانی کررہے ہیں اور یہ سب کچھ کشمیری تاجروں کو پریشان کرنے کیلئے کیا جاتاہے تاکہ وہ تجارت ہی چھوڑ دیں ۔انہوں نے اس صورتحال کیلئے حکومت کوراست طور ذمہ دار ٹھہرایا ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا حکومت سے کہا کہ کشمیر کیلئے ٹواینٹری سسٹم کوختم کیاجائے ۔لکھن پور کے بعد ریاست کے تاجروں کولورمنڈا میں لال فیتہ شاہی کا شکاربنایاجاتا ہے۔انہوں نے پوچھا کہ کشمیر کے تاجروں کیلئے دوبار پریشانی کیوں؟ خان جو کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچررس فیڈریشن کے صدر بھی ہیں،نے تاجروں کے احاطوں پر چھاپوں کیخلاف بھی احتجاج کیا اورالزام لگایا کہ ٹیکس حکام اپنے اختیارات کاغلط استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے خلاف ہمارے پاس احتجاج کی کئی راہیں کھلی ہیں اور ہم ان کا استعمال کریں گے،جن میں تجارت کو بند کرنااور مظاہرے بھی شامل ہیںاور اس کی ذمہ داری حکومت پرعائد ہوگی۔خان نے گورنر سے اپیل کی کہ بغیر کسی تاخیر کے کشمیری تاجروں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیاجائے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیر جانے والی ٹرکوں کی جانچ کسی بھی صورت میں لکھن پورمیں نہیں کی جانی چاہیے اور نا ہی انہیں وہاں ضبط کیا جانا چاہیے۔انہوں نے مزیدکہا کہ ڈپٹی کمشنر سیلزٹیکس لکھن پور کوکشمیر میں اس کیلئے انتظام کرناچاہیے تاکہ اگر کوئی دستاویزی مشکل ہو ،تو اُسے تاجروں کوغیرضروری طور ہراساں کئے بنا کشمیر میں ہی دورکیاجائے ۔