ملک میں 3لاکھ40ہزاراور جموںوکشمیر میں 63ہزار500فورسزاہلکاروں کی تعیناتی ہوگی
یو این آئی
نئی دہلی// الیکشن کمیشن نے 18ویں لوک سبھا انتخابات 19 اپریل سے یکم جون تک سات مرحلوں میں کرانے کا اعلان کیا ہے اور ووٹوں کی گنتی 4جون کو ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی ہفتے سے ملک بھر میں ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے۔ انتخابات کیلئے مجموعی طور پر 3لاکھ40ہزار نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا جائے گا،جن میں سے جموں کشمیر میں63ہزار500اور مغربی بنگال میں سب سے زیادہ92ہزار اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائے جائے گی۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے دونوں کمشنروں گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو کی موجودگی میں وگیان بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس میں تمام 543لوک سبھا سیٹوں کے ساتھ ساتھ سکم، اروناچل پردیش، اڈیشہ اور آندھرا پردیش کے اسمبلی انتخابات اور مختلف ریاستوں کی اسمبلیوں کی 26 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے شیڈول کاا علان کیا۔ ہندوستان کے عام انتخابات کو دنیا میں جمہوریت کا سب سے بڑا تہوار قرار دیتے ہوئے کمار نے کہا کہ کمیشن دو سال سے اس کے لیے تیاری کر رہا تھا اور تشدد، خونریزی، پیسے کی طاقت اور پروپیگنڈے کو روکنے کے لیے اب تک کا سب سے موثر نظام لے کر آیا ہے۔ کمار نے کہا کہ انتخابات کا عمل 20 مارچ کو پہلے نوٹیفکیشن کے ساتھ شروع ہوگا۔ انتخابات کا پہلا مرحلہ 19 اپریل، دوسرا مرحلہ 26 اپریل، تیسرا مرحلہ 7 مئی، چوتھا مرحلہ 13 مئی، پانچواں مرحلہ 20 مئی، چھٹا مرحلہ 25 مئی اور ساتواں مرحلہ یکم جون کو ہوگا۔ لوک سبھا کے لیے ووٹنگ کے ساتھ اسمبلی انتخابات اور ضمنی انتخابات کے لیے بھی ووٹنگ کرائی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں 21 ریاستوں کی 102 سیٹوں پر، دوسرے مرحلے میں 13 ریاستوں کی 89 سیٹوں پر، تیسرے مرحلے میں 12 ریاستوں کی 94 سیٹوں پر، چوتھے مرحلے میں 10 ریاستوں کی 96 سیٹوں پر، پانچویں مرحلے میں 10 ریاستوں کی 96 سیٹوں پر ووٹنگ ہو گی۔ آٹھ ریاستوں میں 49 سیٹوں پر، چھٹے مرحلے میں 7 ریاستوں کی 57 سیٹوں پر ووٹنگ ہو گی اور ساتویں مرحلے میں8 ریاستوں کی 57 سیٹوں پر ووٹنگ ہو گی۔ اتر پردیش کی 80 سیٹوں کے لیے تمام سات مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ تمام ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ کمار نے کہا کہ اس بار عام انتخابات کے لیے تقریباً 97 کروڑ ووٹر رجسٹرڈ ہیں اور 12 ریاستوں میں خواتین ووٹرز کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 21 کروڑ ووٹر نوجوانوں کے زمرے سے تعلق رکھتے ہیں جن میں سے 1.82 کروڑ ووٹر پہلی بار رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ 2.18 لاکھ ووٹرز کی عمر 100 سال سے زیادہ ہے۔ جبکہ پانچ سے چھ لاکھ ایسے ووٹرز بھی ووٹ ڈال سکیں گے جو یکم اپریل کو 18 سال کی عمر مکمل کر لیں گے، جنہوں نے پہلے ہی ووٹر رجسٹریشن کے لیے درخواست دی تھی۔ اس بار کمیشن نے 85 سال سے زیادہ عمر اور 40 فیصد تک معذور ی کے حامل ووٹروں کو گھر بیٹھے ووٹ دینے کا اختیار دیئے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ راجیو کمار نے کہاکہ ملک میں استعمال کی جانے والی الیکڑانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم ) پوری طرح محفوظ اور غیرجانبدار ہے اور اس کے ساتھ کسی بھی قسم کی کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جاسکتی۔ راجیو کمارنے کہا کہ ای وی ایم کی حفاظت اور غیرجانبداری کے معاملے پر ملک کی عدالتوں میں 40 مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔ عدالتوں نے ہر بار اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے ای وی ایم کو محفوظ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اب صورتحال ایسی ہے کہ عدالتیں ایسے لوگوں پر جرمانے عائد کر رہی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ای وی ایم 100 فیصد محفوظ ہیں اور انہیں ہیک نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کی وجہ سے انتخابی عمل آسان ہوگیا ہے اور بہت سی سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں حصہ لینا آسان ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم پر الزام لگانے والے اپنی بات پر قائم نہیں رہ پا رہے ہیں اور نتیجہ بھی ان کے حق میں آتا ہے۔انہوں نے کہا ’’ ادھوری حسرتوں کا الزام ہم پر ہر بار ہے، اور وفا ان سے نہیں ہوتی۔ ‘‘ کمار نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کا سات مرحلوں میں انعقاد ایک جغرافیائی اور عملی ضرورت ہے۔ ملک کے مختلف مقامات کے جغرافیائی حالات مختلف ہیں۔ سیکورٹی فورسز اور دیگر انتخابی مشینری کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے میں وقت لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز پر بہت زیادہ دباؤ ہے اور اس کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ راجیو کمار نے کہا کہ کمیشن منی پاور کے استعمال کو لے کر محتاط ہے اور متعلقہ ایجنسیوں کو سخت ہدایات دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کے تحت سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا جاتاہے۔
۔4ریاستی الیکشن
آندھرا پردیش کی تمام 175 اسمبلی سیٹوں کے لیے 13 مئی کو لوک سبھا کی ووٹنگ کے چوتھے مرحلے کے ساتھ انتخابات ہوں گے۔اروناچل پردیش کی تمام 60 اسمبلی سیٹوں کے لیے 19 اپریل کو لوک سبھا کے لیے ووٹنگ کے پہلے مرحلے کے ساتھ ہی انتخابات ہوں گے۔اوڈیشہ اسمبلی کی 147 نشستوں کے لیے بالترتیب لوک سبھا انتخابات کے چوتھے، پانچویں، چھٹے اور ساتویں مرحلے کے ساتھ چار مرحلوں میں 13 مئی، 20 مئی، 25 مئی اور 1 جون کو انتخابات ہوں گے۔سکم میں اسمبلی کے انتخابات عام انتخابات کے پہلے مرحلے کے ساتھ 19 اپریل کو ہوں گے۔ ہماچل پردیش کی چھ، گجرات کی پانچ، اتر پردیش کی چار، مغربی بنگال کی دو اور ہریانہ، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، تریپورہ، تلنگانہ، راجستھان، کرناٹک، بہار اور تملناڈو کی ایک ایک نشست پر ضمنی انتخابات کرانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ یہ انتخابات ان ریاستوں میں عام انتخابات کے ساتھ مختلف مراحل میں کرائے جائیں گے۔