مشتاق تعظیم کشمیری
اللہ تعالیٰ قران مجید میں( سورة حجرات) میں ارشاد فرماتاہے’’جہنم کے سات دروازے ہیں‘‘ لیکن حدیث پاک میں ہے کہ ’’جنت کے آٹھ دروازے ہیں‘‘۔ اس سلسلے میں علماء یہ نکتہ بیان فرماتے ہیں یعنی جہنم کے سات اور جنت کے آٹھ دروازے بنانے کا مقصد یہ ہے کہ اللہ کے زیادہ بندے جنت میں داخل ہوں ،یقیناً اللہ تعالیٰ یہی چاہتا ہے کہ میرے بندے نیکی کریں اور یہ جہنم میں جانے کی بجائے جنت میں زیادہ جانے والے بن جائیں۔اللہ رب العزت نے ہر انسان کے لئے ایک مکان جنت میں بنایا ہے اور ایک مکان جہنم میں موت کے وقت اگر وہ نیک آدمی ہو تو اس کو پہلے جہنم کا مکان دکھایا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرمائےگا’’اے میرے بندے! اگر تو برائیاں کرتا تو یہ تیرا ٹھکانا ہوتا۔ اب چوں کہ تونے نیک زندگی گزاری ہے، لہٰذا تیرا ٹھکانہ جنت میں ہے‘‘۔ جب اس نیک بندے کو جنت کا ٹھکانا دکھایا جاتا ہے تو اس کو اتنی خوشی ہوتی ہے کہ موت کی تکلیف بھی وہ بھول جاتا ہے۔ اس کے برعکس اگر وہ بندہ گنہگار ہو تو اس کو اللہ رب العزت کے فرشتے جنت کا مکان دکھاتے ہیں اور اس سے کہا جاتا ہے کہ ’’اگر تو نیکی کرتا تو تیرے لئے اللہ رب العزت نے یہ مکان تیار کیا تھا۔ چوں کہ تونے برائیاں کیں، گناہ کئے، توبہ بھی نہ کی اور تیری موت منافقت، شرک اور کفر پر ہوئی ہے، اس لئے اب تجھے جہنم میں ڈالا جائے گا‘‘۔ اس وقت اس شخص کے دل میں حسرت بڑھ جائے گی کہ ’’کاش! میں بھی ایمان قبول کرلیتا اور نیک ہوتا تو مجھے بھی جنت مل جاتی‘‘۔ پھر جب اسے جہنم میں اس کا ٹھکانا دکھایا جائے گا تو اس کو موت کی تکلیف بھی یاد آئے گی، جس کی وجہ سے اس کی تکلیف میں اللہ تعالی فرشتوں کو حکم دے گا کہ ’’میرے بندوں کو میرے پاس لے آؤ‘‘ تو فرشتے جنتیوں کو باجماعت لے کر جائیں گے اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں (سورة المومن) میں ارشاد فرماتا ہے: ’’جنتی لوگ قیامت کے دن جنت کی طرف چلیں گے جماعت بن کر اور جب وہ جماعت بن کر چلیں گے اور جنت کے دروازے پر پہنچیں گے تو فرشتے ان سے کہیں گے تم پر سلامتی ہو‘‘ یعنی ان کو سلام بھی پیش کیا جائے گا۔ ہر دروازے سے فرشتے ان کے پاس داخل ہوں گے اور کہیں گے ’’تم پر سلامتی ہو‘‘۔ وہ کہیں گے کہ ’’تم نے دنیا میں رہتے ہوئے صبر کیا اور گناہوں سے اپنے نفس کو بچایا، دیکھو! تمھیں کتنا اچھا ٹھکانا اللہ تعالی نے عطا فرمایا گنا اضافہ ہو جائے،اللہ رب العزت اس دن جنتیوں کو بہت اکرام عطا فرمائے گا۔ حدیث پاک میں ہے کہ ’’جب جنتی جنت میں داخل ہوں گے تو فرشتے ان کو سلام کہیں گے اور وہ اپنے گھر کی طرف جائیں گے۔ پھر اللہ رب العزت ہر ہر جنتی مرد اور عورت کو سلام فرمائے گا‘‘۔ یہ ایسا ہی ہے کہ آپ کسی کے گھر جائیں اور گھر کا مالک دروازے پر آپ کا استقبال کرے اور آپ کو سلام کرے۔اے اللہ ہم تجھ سے جنت الفردوس کا سوال کرتے ہیں اور آگ کے عذاب سے تیری پناہ مانگتے ہیں۔آمین
[email protected]