عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی سرینگر کا مشہور سنڈے مارکیٹ اس اتوار لوگوں کی غیر معمولی بھیڑ سے بھرگیا۔ صبح سے ہی مختلف علاقوں سے آئے شہری اس طویل بازار میں جمع ہو گئے، جہاں گرم کپڑوں، گھریلو استعمال کی اشیاء اور دیگر سستے سامان کی خریداری کے لیے ہر طرف چہل پہل نظر آئی۔ کم قیمت اور اچھی کوالٹی کے باعث یہ مارکیٹ مقامی لوگوں کی پہلی پسند بن چکی ہے۔پولو ویو سے لے کر ریذیڈنسی روڈ اور لال چوک تک پھیلا یہ بازار ہر قسم کا سامان پیش کرتا ہے۔ اس اتوار بھی دکانداروں نے جیکٹس، سوئٹرز، فرینڈز، کمبل، دستانے، موزے، شوز اور دیگر گرم ملبوسات نمائش کے لیے رکھے تھے جنہیں خریدنے کے لیے خریداروں کا تانتا بندھا رہا۔خریداروں کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے دور میں سنڈے مارکیٹ اْن کے لیے ایک بڑا سہارا ہے جہاں مناسب نرخوں پر اچھی چیز مل جاتی ہے۔ رعناواری سے آئے ایک خریدار عبدالرشید نے بتایاکہ سنڈے مارکیٹ ہمیشہ سے بجٹ فرینڈلی جگہ رہی ہے۔ خاص طور پر سردیوں میں یہاں سے گرم کپڑے کم قیمت پر مل جاتے ہیں، اسی لیے ہم ہر اتوار یہاں آتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ گھریلو استعمال کی اشیاء جیسے کچن آئٹمز، پردے، کارپٹس، چھوٹے برقی آلات اور روزمرہ کی ضرورت کا دیگر سامان بھی خریداروں کی توجہ کا مرکز رہا۔ کئی کنبے دکانداروں سے ریٹ میں کمی کے لیے بھاو تاو کرتے نظر آئے اور سردی شروع ہونے سے پہلے ضروری سامان خریدنے کی کوشش میں تھے۔چھاپڑی فرشوں نے بھی خریداری پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوںنے بتایاکہ ہمارے لیے اتوار کا دن سب سے اہم ہوتا ہے۔ آج رش زیادہ تھا کیونکہ سردی قریب ہے۔ جیکٹ، موزے اور گرم ملبوسات بہت زیادہ فروخت ہوئے۔ ان کے مطابق سردیوں کے آغاز پر یہ مارکیٹ اْن کے کاروبار کا سب سے مضبوط وقت ہوتا ہے۔لال چوک اور اس کے آس پاس ٹریفک بھی کئی گھنٹے متاثر رہا۔ رش کو دیکھتے ہوئے ٹریفک پولیس نے اضافی اہلکار تعینات کیے تاکہ گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی آمد و رفت کو منظم رکھا جا سکے۔ اس کے باوجود بازار کا ماحول پْررونق اور خوشگوار رہا، اور لوگ خریداری کے ساتھ بازار کی روایتی چہل پہل سے لطف اندوز ہوتے رہے۔خریداروں نے یہ بھی کہا کہ سنڈے مارکیٹ میں ایک ہی جگہ مختلف اقسام کی چیزیں دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ مناسب قیمت وکوالٹی اور مختلف اشیاء کی دستیابی کے باعث سرینگر کا سنڈے مارکیٹ اب بھی شہر کی خریداری ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے، جو نہ صرف روایت کو زندہ رکھتا ہے بلکہ عام شہریوں کی ضروریات بھی سستی قیمت پر پوری کرتا ہے۔