عظمیٰ نیوز سروس
پٹنہ // بہار اسمبلی انتخاب کے نتائج کے ساتھ ہی لالو پرساد یادو کی بیٹی روہنی آچاریہ نے سیاست اور خاندان دونوں کو چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ بہار اسمبلی انتخاب سے کچھ ماہ قبل ہی لالو پرساد یادو نے اپنے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کو پارٹی اور خاندان دونوں سے بے دخل کر دیا تھا۔روہنی آچاریہ نے اپنی ’ایکس‘ پوسٹ میں سنجے یادو پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ روہنی نے لکھا کہ سنجے یادو اور رمیز نے انہیں ایسا کرنے کے لیے کہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ میں تمام الزام اپنے اوپر لیتی ہوں۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ روہنی نے پہلے صرف سیاست چھوڑنے کی بات لکھی تھی، لیکن بعد میں انہوں نے ایڈٹ کر کے سنجے یادو اور رمیز پر الزام عائد کیا۔ واضح رہے کہ روہنی آچاریہ اور سنجے یادو کے درمیان کافی عرصے سے اختلافات چل رہے تھے۔ یہ اختلاف ’بہار ادھیکار یاترا‘ کے دوران واضح طور پر نظر آیا، جب سنجے یادو بس میں اگلی سیٹ پر بیٹھے نظر آئے۔ جب اس پر اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے ایک ’ایکس‘ صارف نے پوسٹ کیا تو روہنی آچاریہ نے اسے شیئر بھی کر دیا تھا۔ویسے یہ پہلی بار نہیں ہے جب روہنی نے خاندان کو لے کر اس طرح کی بات سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھی ہے۔ اس سے قبل ستمبر میں بھی انہوں نے ’ایکس‘ پر کچھ ایسا ہی لکھا تھا کہ ’’میں نے ایک بیٹی اور بہن کے طور پر اپنا فرض نبھایا ہے اور آگے بھی نبھاتی رہوں گی۔ مجھے کسی عہدے کی کوئی لالچ نہیں ہے، اور نہ ہی میرا کوئی سیاسی عزم ہے۔ میرے لیے میری عزت نفس ہی سب سے اہم ہے۔‘‘ اس وقت ایسا خیال کیا گیا تھا کہ روہنی آچاریہ خاندان سے دوری بنا رہی ہیں، لیکن اسمبلی انتخاب میں روہنی نے کھل کر تیجسوی یادو کا ساتھ دیا۔ حالانکہ انتخابی نتائج آنے کے بعد انہوں نے سیاست اور خاندان دونوں سے دوری اختیار کرنے کی بات کہہ دی ہے۔قابل ذکر ہے کہ روہنی آچاریہ نے 2024 کے پارلیمانی انتخاب سے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا۔ وہ آر جے ڈی کی سب سے مضبوط اور روایتی سیٹ سارن سے انتخابی میدان میں اتری تھیں۔