عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//صدر دروپدی مرمو نے پاکستانی جنگجومحمد عارف عرف اشفاق کی رحم کی درخواست مسترد کر دی ہے جسے 12 دسمبر 2000 کو لال قلعہ حملے میں مجرم قرار دیا گیا تھا جس میں راجپوتانہ رائفلز کے تین جوان مارے گئے تھے۔صدر نے 27 مئی کو اپنافیصلہ سنایا۔ انہوں نے پاکستانی شہری عارف کی رحم کی درخواست پر غور کیا جو اس حملے کی منصوبہ بندی کا مجرم پایا گیا تھا اور سپریم کورٹ نے 2 نومبر 2022 کو دی گئی سزائے موت کی توثیق کی۔ یہ دوسرا موقع ہے جب صدر نے 25 جولائی 2022 کو عہدہ سنبھالنے کے بعد رحم کی درخواست مسترد کی ہے۔کئی برسوں کے دوران عارف کا مقدمہ قانونی نظام کی بھول بھلیوں سے گزر چکا ہے۔ اپیلوں اور جائزوں نے اس عمل کو بڑھایا، لیکن بالآخر، اعلیٰ ترین عدالتوں نے اس کی سزا کو برقرار رکھا۔ اپنی سزا سے بچنے کیلئے حتمی کوشش میں عارف نے صدرِ ہند سے معافی کی امید کرتے ہوئے رحم کی درخواست دائر کی۔تاہم صدر دروپدی مرمو نے جرم کی سنگینی کا بغور جائزہ لینے کے بعد عارف کی رحم کی درخواست کو مسترد کر دیا۔