سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ حکومت ہند جموںوکشمیر کی سنگین زمینی صورتحال اور مسئلہ کشمیر کی حساسیت کو نظر انداز کرکے جس طرح انتخابات کا لاحاصل مشق جاری رکھنے اورمصنوعی اور نمائشی اقدامات اٹھانے میں مصروف ہے، اس سے کشمیری عوام کو کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ لہٰذا حکومت ہند کو یہ سمجھنا چاہئے کہ وہ کشمیری عوام کے اصل جذبات اور احساسا ت کا ادراک کرکے ایسے اقدامات یقینی بنائے جس سے نہ صرف خون خرابہ کو روکا جا سکے بلکہ دیرینہ مسئلہ کشمیر کے مستقل حل کیلئے راہ ہموار ہو سکے ۔بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے پر ان انتخابات کے تئیں کشمیری حریت پسند عوام کے اظہار لاتعلقی اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کو یہاں کے عوام کی تحریک حق خود ارادیت کے تئیں بے مثال وابستگی کا مظاہرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام کی غالب اکثریت نے جس طرح ہر مرحلے پر اور ہر نازک وقت میں حکمرانوں کی جانب سے تھوپے گئے نام نہاد انتخابات کو الگ تھلگ رکھا وہ نہ صرف حکومت ہندوستان بلکہ پوری عالمی برادری کیلئے چشم کشا ہے اور لوگوں کا ان انتخابات کے تئیں اظہار بیزاری اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر ہزاروں نفوس کے خون کے مزین تحریک آزادی سے دستبرداری کا تصوربھی نہیں کرسکتے۔قائدین نے اس امید کا اظہار کیا کہ آنے والے آخری مرحلے پر بھی عوام اسی تحریک نوازی اور حریت پسندی کا مظاہرہ کریں گے۔