محمد تسکین
بانہال //جموں-سرینگر قومی شاہراہ جمعہ کو مسلسل چوتھے دن بھی گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند رہی ۔ مجموعی طور پر پچھلے 11روز سے شاہراہ بند ہے۔ جس میں پہلے 5روز کے بعد صرف 24گھنٹوں کے لئے شاہراہ جزوی طور پر کھول دی گئی۔تاہم جموں خطہ کے پونچھ ضلع کو کشمیر کے شوپیان ضلع سے جوڑنے والی بین علاقائی مغل روڈ کو تین دن کی بندش کے بعد دوبارہ گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ جموں سرینگر ہائی وے اور سنتھن روڈ کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ، مٹی کے تودے اور پتھر گرنے کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند ہے۔موسلادھار بارشوں، سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے بعد 26 اگست سے متعدد ناکہ بندیوں کی وجہ سے ہائی وے بند رہی، لیکن 30 اگست کو اسے چند گھنٹوں کے لیے دوبارہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ مجموعی طور پر، ہائی وے دس دنوں سے بند ہے۔کشمیر جانے والی شاہراہوں اور دیگر بین علاقائی سڑکوں کی بندش کے نتیجے میں کٹھوعہ سے کشمیر تک مختلف مقامات پر 3700 گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مغل روڈ، جو چار دنوں سے بند تھی، کو ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا، اور LMVs بشمول مسافر اور نجی کاروں کو مغل روڈ سے سری نگر اور پونچھ کے راستے دونوں طرف سے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔تاہم، مال بردار گاڑیاں جو ضروری سامان لے کر جاتی ہیں، صرف چھ ٹائر والے ٹرکوں تک محدود ہیں، کو پونچھ سے شوپیان کی طرف جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ٹریفک پولیس نے بتایا کہ “جکھنی(ادھم پور)سے سری نگر کی طرف اور اس کے برعکس جکھینی اور بالی نالہ کے درمیان سڑکوں پر رکاوٹوں کی وجہ سے شاہراہ ابھی تک بند ہے۔ نگروٹہ سے ریاسی، چنینی، پٹنی ٹاپ، ڈوڈا، رام بن، بانہال، سری نگر کی طرف کسی بھی گاڑی کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہے”۔سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں رام بن بانہال کے شالگڈی، نچیلانہ، پنتھیال، مروگ اور پیڑاہ شامل ہیں، جہاں کی حفاظتی دیواریں اور سڑک کے حصے بہہ گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ادھم پور سیکٹر میں جکھنی، تھرا ڈی، بالی نالہ اور دیول کے درمیان تقریباً 10 کلومیٹر سڑک متاثر ہوئی ہے۔
آج شاہراہ کے کھلنے کا امکان
جموں کے ڈویژنل کمشنر رمیش کمار نے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر بحالی کے کام کا جائزہ لینے کے لیے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور کہا کہ اگلی صبح تک قومی شاہراہ کو دوبارہ کھولنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ وادی میں ضروری سامان کی فراہمی میں آسانی ہو سکے۔کمار، جن کے ساتھ سینئر افسران بھی تھے، ادھم پور کے تھرڈ علاقے میں بحالی کے کام کا معائنہ کیا اور انہیں نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا کے حکام نے بریفنگ دی۔حکام نے بتایا کہ ایک بڑے پیمانے پر ہائی وے کے 200 میٹر طویل حصے کو نقصان پہنچاہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹیمیں رابطہ بحال کرنے اور مسافروں کے لیے محفوظ راستہ کو یقینی بنانے کے لیے انتھک کام کر رہی ہیں۔