سرینگر //نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ دفعہ 370کے خاتمے کے ساتھ ہی جموں وکشمیر کا بھارت کے ساتھ الحاق ختم ہو جائے گا اور ایسا کیا گیا تو یہاں ملک کا جھنڈا اٹھانے والا کوئی نہیں رہے گا ۔حبہ کدل سرینگر میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دفعہ 370کا خاتمہ لوگوں کیلئے’آزادی‘ کی راہ ہموار کریگا۔انکا کہنا تھا’’ کیا وہ(نئی دہلی) یہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ دفعہ 370ختم کریں گے اور ہم خاموش رہیں گے، وہ سراسر غلطی پر ہیں، ہم اسکے خلاف جنگ کریں گے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اللہ کا کرنا ہے کہ وہ 370کو ختم کرنے کی کوشش میں ہیں،انہیں کرنے دیں، یہ آزادی کیلئے راہ ہموار کریں گے‘‘۔ڈاکٹر فارو ق نے کہا’’ بی جے پی جو آر ایس ایس کی ایک کڑی ہے ، چاہتی ہے کہ ہمارا وطن ہندوراشٹر بنے اور اس لئے ان سے جموں وکشمیر کے مسلم اکثریتی ریاست ہونا برداشت نہیں ہورہاہے‘‘۔ڈاکٹر فاروق نے کہا ’’یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے آئینی حقوق اور جھنڈا سب کو دفن کریں‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ آرٹیکل 370کو ختم کرئو گے تو یہ الحاق کہاں رہے گا ۔انہوں نے کہا’ افسوس اس بات ہے کہ ایک طرف بھاجپا اعلاناً کشمیریوں کی شناخت اور پہنچان ختم کرنے چاہتی ہے جبکہ کشمیر کے اندر اْن کے آلہ کار اْن کے خاکوں میں رنگ بھر رہے ہیں۔ ہمیں بھاجپا اور آر ایس ایس کے آلہ کاروں کو متحد ہوکر ایسی شکست دینی ہے کہ یہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفن ہوجائیں اور ہماری ریاست کی خصوصی پوزیشن کی طرف کوئی آنکھ اْٹھا نہ سکے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے ہندوستان کے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے تقدس کو پامال کردیاہے ، میں نے ہندوستان کے سارے وزیرا عظم دیکھے ہیں لیکن اقلیتوں کے تئیں کسی کی نیت خراب نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ ظلم کی حد کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 45سیکورٹی بسوں کیلئے پورے کشمیر کو اتوار کے روز جیل خانے میں تبدیل کردیا گیا۔ مقامی گورنر انتظامیہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ریاستی گورنر مرکز کا ایجنٹ اور کٹھ پتلی بن کر رہ گیا ہے۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ آنے والے پارلیمانی اور اسمبلی انتخابات موجودہ مظالم کو ختم کرنے کیلئے ہونگے اور بھاجپا کے ایجنٹوں اور آلہ کاروں کا ریاست بدر کرنے کیلئے ہونگے۔