سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کو دیگر کئی کارکنوں سمیت پولیس نے اس وقت گرفتار کیا جب وہ اسیروں کی حالت زار کیخلاف مشترکہ مزاحمتی قیادت کے ایک مشترکہ احتجاجی جلوس کی قیادت کررہے تھے۔احتجاج کا اعلان سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کیا تھا اور اس کا مقصد جیلوں میں نظر بند ہزاروں کشمیریوں کی حالت زار کو اقوام عالم تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر محمد قاسم فکتو جنہوں نے جیل میں اپنی اسیری کے26 سال مکمل کئے ہیں، کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا تھا۔ کارکنان کی ایک بڑی تعداد لبریشن فرنٹ دفتر آبی گزر کے باہر جمع ہوگئے ،جہاں سے انہوں نے ملک کی قیادت میں احتجاجی جلوس برآمد کیا۔کارکنوں نے ہاتھوں میں قیدیوں کی تصاویر اور اُن کے حق میں نعروں پر مشتمل پلے کارڈ اُٹھائے اور نعرے بلند کرتے ہوئے لال چوک کی جانب نکلے لیکن پولیس نے اس کا راستہ روک لیا۔احتجاج میں شامل لوگوں نے برستی بارش اور برف باری کے باوجود آگے بڑھنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں منتشر کیا اور اس موقعہ پریاسین ملک سمیت دوسرے درجن بھر اراکین کو حراست میں لے لیا۔گرفتاری سے قبل ملک نے مسجد آبی گزر میں خطاب میں کہا کہ آج کا یہ احتجاج مشترکہ مزاحمتی قیادت نے اسیروں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرنے اور26 برس کی اسیری مکمل کرنے والے ڈاکٹر محمد قاسم فکتو کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے منعقدکیاہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت جو اپنے آپ کو جمہوریت اور اظہار رائے کی آزادی کا چیمپئن گردانتا پھرتا ہے نے اپنے سیاسی مخالفین کی آواز کو دبانے کیلئے انہیں برسہا برس تک جیلوں میں رکھنے کو اپنا وطیرہ بنایا ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ2017کے بعد سے این آئی اے اور ای ڈی نے بیسیوں کشمیریوں کو اپنی غیر قانونی حراست میں لیکر بلکہ اغوا کرکے نام نہاد اور فرضی کیسوں میں ڈالا ہے اور انہیں تہاڑ جیل دہلی اور دوسری جیلوں میں مقید کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، شاہد الاسلام، پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار بٹا کراٹے، نعیم احمد خان، ظہور احمد وٹالی، آسیہ اندرابی، فہمیدہ سوفی، ناہیدہ نسرین، شاہد یوسف، سید شکیل احمد، مظفر احمد ڈار، غلام محمد بٹ، اسلم وانی،محمد اسحاق پال اور دیگر تہاڑ جیل میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ عمر قید کی سزا بھگتنے والے غلام قادر بٹ، ڈاکٹرشفیع شریعتی، شیخ نذیر احمد، محمد ایوب ڈار، محمد ایوب میر، شوکت احمد خان، عبدالغنی گونی، لطیف احمد واجا، جاوید احمد خان، محمود ٹوپی والا، نثار مرزا، فیروز احمد، پرویز احمد، علی محمد بٹ، شیخ عمران، نوشاد علی، فاروق احمد شیخ، غلام نبی نجار، عبدالوحید ملک، محمد عباس، برکت علی خان اور دوسرے مختلف جیلوں میں آزمائش کے شکار ہیں۔ فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ ایک اورکشمیری مظفر احمد راتھر بنگال کی جیل میں موت کی سزا کا سامنا کررہے ہیں جبکہ مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم 2010 سے 35 بار پی ایس اے کا نفاذ بھگت چکے ہیں اور ہنوز جیل میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کئی دوسروں کو مسلسل زندان خانوں میں سڑایا جارہا ہے ان میں سرجان برکاتی، سراج الدین میر، بشیر احمد کشمیری، عبدالرشید مغلو، ظہور احمد بٹ، عمر عادل ڈار، اسداللہ پرے، شوکت حکیم، معراج الدین نندہ، عبدالاحمد میر، محمد شفیع شاہ، مشتاق احمد لون، طالب حسین، احتشام احمد،، مقصود احمد بھٹ، محمد یوسف فلاحی، غلام نبی کشمیری، شکیل احمد یتو، بشیر احمد قریشی، عبدالغنی بھٹ، ناصر احمد گنائی، محمد امین آہنگر، نثار احمد نجار، غلام حسین وگے، نذیر احمد منٹو، ندیم احمد ڈار، لطیف احمد ڈار، ظفر عباس لون، لطیف احمد لون، ساجد احمد بیگ، منظور احمد نجار، بشارت احمد میر، عاشق حسین بھٹ، ریاض احمد ڈار، سجاد احمد بھٹ، مشتاق احمد گنائی،شوکت احمد گنائی، بلال احمد گنائی، ریاض احمد آہنگر، محمد امین بھٹ، نذیر احمد خواجہ، شبیر احمد میر، معراج احمد میر، امتیاز احمد میر، خورشید احمد میر، محمد شفیع میر، آزاد احمد میر، ریاض احمد بہرو، اخلاص احمد شیخ، کلیم محمد، جاوید احمد خان، محمد آصف بھٹ، آصف گل، بشیر احمد صوفی، عبدالرحمان ٹانترے، محمد یاسین ٹانترے، جاوید احمد وار، مقصود احمد، محمد ایوب ملا، ظفر اسلام، محمد رجب بھٹ، ماشوق احمد بھٹ، فاروق احمد نجار، پرویز احمد نجار، عابد احمدکاچرو، شوکت معراج، فیاض احمد، فیاض احمد کمار، فرحان اللہ، سہیل احمد شیخ، وسیم معراج، عمر احمد ڈار، ارشاد خواجہ، تجمل اسلام، عادل احمد شاہ، عاشق حسین گنائی، پروویز احمدگنائی، ہلال احمد گنائی، بشیر احمد ملک، مشتاق احمد شیخ ، اشفاق احمد مکرو، ریاض احمد ملک،آصف نثار ملک، عاصم یاسین ملک، ظہور احمد نالہ، عبدالحمید پرے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی ایس پی قتل کیس میں مفروضوں کی بنیاد پر عادل سراج مسگر، داؤد فیاض زرگر، جویز حسن خان ، عروج آفاق بٹ، اقبال احمد خان، ارسلان مشتاق بنگری، سیر ت الحسن، شیخ خالد رسول، عمران نبی وانی، اویس منیر بٹ، دانش رحیم میر، سمیر احمد خان، دانش ایوب بڈو، مصورر احمد بھٹ اور بشیر احمد بھٹ کو جرم بے گناہی کی پاداش میں جیلوں کی زینت بنایا گیا ہے۔ فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری سے اپیل کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی گہری نیند سے بیدار ہوجائے،کشمیریوں پر ہورہے بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور کشمیر میںانسانیت کو بچانے کیلئے اپنا فریضہ نبھائے۔