سرینگر/جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں حال ہی میں فوج نے جس نوجوان کو مبینہ طور تشدد کا نشانہ بنایا، وہ ایک فوجی اہلکارکا بھائی ہے جس کو دیگر دو ساتھیوں کے ساتھ اورنگ زیب نامی فوجی کی ہلاکت کی سازش میں مبینہ طور ملوث پایا گیا ہے۔
اورنگ زیب کو گذشتہ سال جنگجوئوں نے اغوا کرنے کے بعد قتل کیا تھا۔
انڈین ایکسپریس میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق 44آر آر سے وابستہ تین فوجی اہلکاروں کو پوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لیا گیا ہے جو گذشتہ برس ماہ جون میں مبینہ طور اورنگ زیب کے اغوا اور ہلاکت میں ملوث ہیں۔
اورنگ زیب نامی فوجی اہلکار کو پونچھ میں واقع اپنے گھر کی طرف روانہ ہونے کے فوراً بعد اغوا کیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار شدہ فوجیوں کی شناخت عابد وانی،تجمل احمد اور عادل وانی کے طور ہوئی ہے اور اُن پر الزام ہے کہ اُنہوں نے ہی اورنگ زیب کے بارے میں اطلاع فراہم کی تھی۔
گذشتہ سوموار کو توصیف احمد، برادر عابد وانی کو اسپتال پہنچایا گیا جسے فوج نے اپنے کیمپ میں بھلاکر مبینہ طور تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
فوجی ترجمان راجیش کالیا نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ اس سلسلے میں تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔
گذشتہ روز سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اسپتال جاکر توصیف کی عیادت کی ۔
توصیف کے گھریلو ذرائع کے مطابق اُسے فوج نے پلوامہ میں کیمپ پر بھلاکر جسمانی تشدد کا شکار بنایا۔