جموں //ایم ایل سی فردوس ٹاک نے وادی چناب کے نوجوانوں کے لئے عام معافی سکیم کی توسیع کا مطالبہ کیا ہے،جن کے خلاف تقریباً ایک دہائی سے متعدد معاملات درج ہیں۔ وزیر اعلیٰ کے نام تحریر ایک مکتوب میں انہوں نے وادی کشمیر کے سنگ بازوں کے خلاف درج کیسوں کو واپس لینے کا اطلاق وادی چناب کے نوجواں پر بھی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔مکتوب میں انہوں نے کہا ہے کہ وادی چناب کے تین اضلاع کشتواڑ،ڈوڈہ اور رام بن میں بھی سینکڑوں نوجوانوں کے خلاف ایسے ہی کیس درج ہیں باوجود اس حقیقت کے کہ اس سے کوئی بھی امن و قانون کا کوئی سنگین مسلہ نہیں ہوا تھا ۔انہوں نے کہا کہ اس میں سے بیشتر نوجوان کمسن ہیں جن کو ایف آئی آر درج کرنے سے کئی مشکلات پیدا ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان نوجوانوں کے خلاف 2008 سے معاملات درج ہیں، جس سے انکا مستقبل تاریک ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نوجوان کسی سنگین جرم میں ملوث نہیں ہیں اور نکے خلاف درج معاملات سے ان کا کیرئر متاثر ہو رہا ہے۔اگر چہ یہ نوجوان سرکاری ملازمت کے لئے منتخب بھی ہو جاتے ہیں لیکن پولیس کلئیر نس نہیں حاصل کر سکتے ہیں ۔انہوں نے اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ کی توجہ مبذول کی ہے تاکہ ان تین اضلاع میں ایسے نوجوانوں کے خلاف تمام معاملات واپس لئے جائیں، جو کسی سنگین جرم میں ملوث نہ ہوں۔