عظمیٰ نیوز سروس
جموں //جموں وکشمیر بھاجپا کے ریاستی صدر رویندر رینہ نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو پاکستان کی وکالت کرنا بند کر دینا چاہیے کیونکہ جموں و کشمیر میں امن اور خوشحالی کو تباہ کرنے کے لئے ایسے ملک کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی۔رویندر رینہ نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کی وکالت کرنے پر نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے اپنی اسپانسر شدہ دہشت گردی کے ذریعے جموں و کشمیر کو تباہ کر دیا ہے۔رینہ نے کہا کہ بی جے پی قوم پہلے کی پالیسی پر پختہ یقین رکھتی ہے اور ہماری حکومت پاکستان کو اسی زبان میں جواب دے گی جو وہ سمجھتا ہے۔رینہ نے کہا کہ عبداللہ کو پاکستان کی وکالت کرنا بند کر دینا چاہیے جس نے جموں و کشمیر کا خون بہایا اور دہشت گردوں کو تربیت، مسلح اور معصوم شہریوں کو مارنے کیلئے اس طرف دھکیل کر خطے میں تباہی پھیلائی۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ وزیر اعلیٰ پاکستان کی مذمت کرنے، اسے آئینہ دکھانے اور اس کا سیاہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے بجائے مذاکرات کی وکالت کر رہے ہیں جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔رویندر رینہ نے کہا کہ عبداللہ کو عوام کو بتانا چاہیے کہ جموں و کشمیر میں جو خونریزی ہو رہی ہے اس کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے یا نہیں۔موصوف نے کہا کہ پاکستانی فوج دہشت گردوں کی تربیت کر رہی ہے اور انہیں جموں و کشمیر میں دھکیلنے سے پہلے ہتھیار فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے ہمدردی رکھنا اچھی بات نہیں ہے اور اس کے بجائے عبداللہ کو چاہیے کہ وہ ہندوستانی فوج، پولیس اور نیم فوجی دستوں کے حوصلے بلند کریں اور دہشت گردی سے لڑ کر خطے کے تحفظ کیلئے ان کی قربانیوں کو سلام پیش کریں۔