سرینگر// سپرےم کورٹ نے جےلوں مےں قےد غےرملکی قےدےوں، جن مےں پاکستانی اور پاکستانی زیر انتظام کشمےر کے لوگ بھی شامل ہےں، کے تعلق سے اسٹےٹس رپورٹ داخل کرنے کے لئے حکومت ہند کو چار ہفتہ کا وقت دےا ہے۔سپرےم کورٹ کورٹ نے ےہ حکم سپرےم کورٹ کے سےنئر وکےل پروفےسر بھےم سنگھ کی غےرملکی اےک ہزار قےدےوں کی غےرقانونی، غےر آئےنی اور نامناسب قےد ےامقدموں کے بغےر گزشتہ پندرہ برسوں سے جموں وکشمےر حکومت کے ذرےعہ جموں وکشمےر اور دےگر ہندستانی جےلوں مےں سڑ رہے غےرملکی قےدےوں کے تعلق سے عرضی پر دےا۔ انہوں نے کہاکہ ان مےں سے کئی نے اپنی سزا مکمل کرلی ہے لےکن جموں وکشمےر حکومت نے پبلک سےفٹی اےکٹ (پی اےس اے) کے تحت بغےر مقدمات کے ابھی بھی انہےں جےل مےں رکھا ہوا ہے۔پروفےسر بھےم سنگھ نے بتاےا کہ سپرےم کورٹ کی مداخلت سے تقرےباًً 700قےدےوں کو رہا کےا جاچکا ہے جبکہ سپرےم کورٹ نے حکومت ہند اور جموں وکشمےر حکومت کے اےسے تمام قےدےوں کو رہا کرنے کا حکم دےا تھا جنہوں نے اپنی سزا مکمل کرلی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت جموں وکشمےر اور حکومت ہند جان بوجھ کر ہندستانی آئےن مےں دےئے گئے بنےادی حقوق کی خلاف وررزی کررہی ہےں اور امےد ظاہر کی کہ تمام رےاستی اور مرکزی حکومتےں قانون پر عمل کرےں گی اور تمام غےرملکی قےدےوں، جنہوں نے دو برس سے زےادہ مقدمات کی سماعت کے دوران ہندستانی جےلوں مےں کاٹے ہےں، انہےں ان کے ملک واپس بھےج دےاجائے گا۔