جموں//غیر قانونی کانکنی پر روک لگانے کی اپنی کوششوں کے تسلسل میں محکمہ ارضیات اور کان کنی کی ٹیم نے، ضلع معدنیات افسر، ڈاکٹر گلشن کمار کی قیادت میں ضلع میں غیر مجاز کھدائی اور معدنیات کے ڈمپنگ کے خلاف چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ڈپٹی کمشنر جموں کے احکامات کے بعد ڈی ایم او اور ان کی ٹیم نے منگل کی صبح بیلول، میران صاحب، لالیال، سمب ٹاپ اور سوریا چک علاقوں سمیت کئی مقامات پر چھاپے مارے۔
معمولی معدنیات کی غیر قانونی نقل و حمل میں مصروف تین گاڑیوں کو ضبط کر لیا گیا۔ضبط شدہ گاڑیاں مطلوبہ ای چالان (فارم اے) کے بغیر ریت کی نقل و حمل کرتے ہوئے پکڑی گئیں۔ جرمانے کی ادائیگی تک گاڑیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے متعلقہ تھانوں اور چوکی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔بیلول کے علاقے سے ایک گاڑی پکڑ کر ایس ایچ او میران صاحب تھانے کے حوالے کر دی گئی۔ منڈل علاقہ سے غیر قانونی طور پر ریت کی نقل و حمل کرتے ہوئے پکڑی گئی ایک گاڑی کو انچارج پھلیان منڈل پولس چوکی کے ساتھ مل کر ضبط کیا گیا اور متعلقہ چوکی افسر کے حوالے کیا گیا۔ للیال میں ایک اور گاڑی قبضے میں لے کر انچارج چٹھہ پولیس چوکی کے سپرد کر دی گئی۔
اس کے علاوہ ڈی ایم او اور ٹیم نے منڈل چوکی انچارج کے ساتھ سوریہ چک اور گنیشو چک علاقوں کا دورہ کیا۔ تقریباً 200 میٹرک ٹن غیر قانونی طور پر ذخیرہ شدہ ریت ضبط کر لی گئی۔ مجرموں کو جرمانے کی ادائیگی کے بعد رہائی کے لیے جیولوجی اور کان کنی کے جوائنٹ ڈائریکٹر سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس آپریشن کے نتیجے میں تین گاڑیاں اور 200 میٹرک ٹن ریت ضبط کی گئی۔ ایک پچھلے آپریشن کے نتیجے میں ایک کھدائی کرنے والے سمیت آٹھ گاڑیاں ضبط کی گئیں، جس سے دو دن کی کل گاڑیاں 11 ہو گئیں۔ہفتے کے شروع میں، ڈی ایم او جموں، جیولوجی اینڈ مائننگ اور مقامی پولیس کے درمیان ایک مشترکہ کوشش نے لالیا، ملکا چک اور مکوال علاقوں کو نشانہ بنایاجہاں 10 گاڑیاں اور 1800 میٹرک ٹن غیر قانونی طور پر ذخیرہ شدہ ریت کو ضبط کیا۔ پکڑے گئے ریت کے ڈھیروں کو چٹھہ چوکی کے حوالے کر دیا گیا اور مشینری کی مدد سے تقریباً 2000 میٹرک ٹن دریائے توی میں واپس کر دیا گیا۔