یواین آئی
غزہ// جنگ بندی کے 29 ویں روز اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ پٹی کو نشانہ بنایا۔ العربیہ اور الحدث کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے غزہ شہر اور خان یونس کے مشرقی علاقوں میں بمباری کی، جبکہ ڈرون طیارے کم بلندی پر مسلسل پرواز کرتے رہے۔خان یونس کے شمال مشرقی علاقوں میں گھروں اور عمارتوں کو بڑے پیمانے پر دھماکوں س تباہ کر دیا گیا۔ اسی دوران اسرائیلی جنگی کشتیاں رفح کے ساحل سے بھی فائرنگ کرتی رہیں۔غزہ کی پٹی میں جنگ بندی 10 اکتوبر کو نافذ ہوئی تھی۔ اس کے تحت قیدیوں کے تبادلے، امدادی سامان کی فراہمی اور اسرائیلی افواج کی “یلو لائن” (شمال سے جنوب تک) تک پسپائی کا وعدہ کیا گیا تھا۔لیکن تباہ حال غزہ کی پٹی میں حالات اب بھی انتہائی مشکل ہیں۔ امداد کی رسائی محدود ہے حالانکہ معاہدے میں روزانہ 600 ٹرکوں کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا تھا۔سارے علاقے میں ملبہ اور تباہی کا راج ہے۔ مقیم افراد کے لیے خیمے تلاش کرنا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، کیونکہ دستیاب خیموں کی تعداد کافی نہیں۔ یہ بات العربیہ اور الحدث کے نمائندے نے بتائی۔اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق غزہ کی پٹی کی تقریباً 80فیصد عمارتیں اور رہائشی تنصیبات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ دوبارہ تعمیر کی لاگت کا اندازہ تقریباً 70 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔