یواین آئی
واشنگٹن// امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آج منگل کو نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر چند عرب رہنماؤں سے ملاقات متوقع ہے۔ یہ ملاقات چند دن بعد وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے طے شدہ ملاقات سے قبل ہو گی، جبکہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کی حالیہ لہر اور مغربی کنارے کے الحاق کے بارے اسرائیلی خطرات موجود ہیں۔ذرائع کے مطابق، ملاقاتیں غزہ میں جنگ ختم کرنے کے طریقوں اور آئندہ کی منصوبہ بندی پر مرکوز ہوں گی۔اکیسوس ویب سائٹ کے مطابق، ذرائع نے تصدیق کی ہیکہ وائٹ ہاؤس نے ملاقات کے لیے پہلے ہی دعوت نامے بھیج دیے ہیں۔امریکی ذرائع کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ عرب ممالک کو غزہ میں جنگ ختم کرنے اور اگلے مابعد جنگ منصوبے میں شمولیت کے لیے قائل کر رہی ہے، جبکہ ممکنہ طور پر اسرائیلی فوج کی جگہ افواج بھی تعینات کی جا سکتی ہیں۔ذرائع کے مطابق توقع کی جا رہی ہے کہ عرب رہنما ٹرمپ سے کہیں گے کہ وہ نیتن یاہو پر غزہ میں جنگ ختم کرنے اور مغربی کنارے میں الحاق کے اقدامات سے روکنے کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔نیتن یاہو نے کل کہا تھا کہ وہ اپنے ملک کی سرحدوں کے تحفظ کے لیے لڑائی جاری رکھیں گے اور فلسطینی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے۔یہ اعلان اسرائیل کے حملوں میں شدت اور پورے تباہ شدہ غزہ شہر پر کنٹرول کے لیے زمینی آپریشنز کے بڑھنے کے ساتھ آیا، جس نے اب تک تقریباً 70 فیصد علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع سرائیل کاٹز نے غزہ کو مکمل طور پر تباہ کرنے اور اسے حماس کے لیے قبرستان بنانے کا اعلان کیا تھا، باوجود اس کے کہ اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے شدید تنقید اور شہر میں خطرناک حالات کی وارننگ دی گئی ہے۔سات اکتوبر 2023 سے غزہ مسلسل جنگ کی لپیٹ میں ہے، سخت محاصرے اور خوراک و طبی سہولیات کی شدید کمی کے درمیان، جس کے نتیجے میں اقوامِ متحدہ نے گزشتہ اگست میں پہلی بار اس علاقے میں قحط کا اعلان کیا تھا۔