ایجنسیز
واشنگٹن//امریکی ریاست ورجینیا میں ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار غزالہ ہاشمی نے منگل کو تاریخ رقم کر دی، جب انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کا انتخاب جیت کر ایسا کرنے والی ریاست کی پہلی ہندوستانی نڑاد اور مسلم خاتون ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ ہاشمی نے ریپبلکن امیدوار جان ریڈ، جو رچمنڈ کے معروف نشریاتی تجزیہ کار ہیں، کو شکست دی۔غزالہ ہاشمی اس وقت ریاستی سینیٹ کی رکن ہیں اور رچمنڈ کے جنوب میں واقع ضلع کی نمائندگی کرتی ہیں۔ انہوں نے 2019 میں پہلی مرتبہ ریپبلکن پارٹی کا گڑھ سمجھے جانے والے حلقے سے کامیابی حاصل کر کے سیاست میں نمایاں مقام بنایا۔ ان کی تازہ جیت نہ صرف ذاتی کامیابی ہے بلکہ ورجینیا میں بدلتے ہوئے سیاسی رجحان کی علامت بھی سمجھی جا رہی ہے۔فتح کے بعد اپنی تقریر میں ہاشمی نے ووٹروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا، ’’میں ان سب کی شکر گزار ہوں جنہوں نے اس ورجینیا پر یقین کیا جو تنوع اور اشتراک کو اپناتا ہے۔ ایک مہاجر کی بیٹی اور معلمہ کے طور پر میں جانتی ہوں کہ ہماری طاقت باہمی سیکھنے اور ہر شہری کے لیے مواقع پیدا کرنے میں ہے۔‘‘ہاشمی نے وعدہ کیا ہے کہ وہ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور ترقی پسند اصلاحات کے لیے کام کریں گی۔ انہوں نے ورجینیا کے رائٹ ٹو ورک قانون کو منسوخ کرنے کی حمایت کی ہے، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ مزدوروں کے مفادات کے منافی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ہاشمی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا دوسرا دورِ صدارت ’’پہلے سے بھی بدتر‘‘ ہے اور انہوں نے ٹرمپ کی ٹیم کو ’بدکردار عناصر‘ کا گروہ قرار دیا۔ لیفٹیننٹ گورنر کے طور پر غزالہ ہاشمی اب ریاستی اسمبلی کے ایوانِ بالا یعنی سینیٹ کی صدارت کریں گی۔ ان کے پاس ووٹنگ کی صورت میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے کا اختیار ہوگا، خاص طور پر اس وقت جب اسمبلی معمولی فرق سے ڈیموکریٹس کے کنٹرول میں ہے۔غزالہ ہاشمی کا تعلق حیدرآباد، ہندوستان سے ہے۔ وہ بچپن میں اپنے خاندان کے ساتھ امریکی ریاست جارجیا منتقل ہوئیں۔ انہوں نے ایموری یونیورسٹی سے امریکی ادب میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور یونیورسٹی آف رچمنڈ کے علاوہ جے سرجنٹ رینولڈز کمیونٹی کالج میں تدریس کے فرائض انجام دیے۔ وہ وہاں سینٹر فار ایکسی لنس ان ٹیچنگ اینڈ لرننگ کی پہلی ڈائریکٹر بھی رہیں۔