عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر حکومت نے مختلف پبلشروں کی 25 کتابوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔آرڈر میں کہا گیا ہے کہ یہ کتابیں غلط بیانیوں کو فروغ دینے، ملی ٹینسی کی تعریفیں کرنے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں علیحدگی پسندی کو ہوا دینے والی پائی گئیں۔محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق، تحقیقات اور انٹیلی جنس معلومات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان اشاعتوں نے تاریخی حقائق کو مسخ کرکے، سیکورٹی فورسز کو بدنام کرنے اور تشدد کو فروغ دے کر نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔بھارتی شہری تحفظ سنہتا، 2023 کے سیکشن 98 کے تحت عمل کرتے ہوئے، حکومت نے ان کتابوں کو قومی سالمیت اور امن عامہ کے لیے خطرہ ہونے کی وجہ سے ضبط کرنے کا اعلان کیا ہے۔آرڈر میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے نوٹس میں آیا ہے کہ کچھ لٹریچر جموں و کشمیر میں غلط بیانیہ اور علیحدگی پسندی کا پرچار کرتا ہے۔ تحقیقات اور قابل اعتماد انٹیلی جنس پر مبنی دستیاب شواہد بلا جھجک اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ تشدد اور ملی ٹینسی میں نوجوانوں کی شرکت کے پیچھے ایک اہم محرک غلط بیانیوں اور علیحدگی پسند لٹریچر کو اس کی مسلسل داخلی گردش کے ذریعے منظم طریقے سے پھیلا رہا ہے، جو اکثر تاریخی یا سیاسی تبصرے کے بھیس میں آتا ہے، جب کہ نوجوانوں کو ریاستی تشدد اور ملی ٹینسی کے خلاف گمراہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ لٹریچر نوجوانوں کی نفسیات پر گہرا اثر ڈالے گا ،جو ملی ٹینسی کو فروغ دے گا۔ اس لٹریچر نے جن ذرائع سے جموں و کشمیر میں نوجوانوں کی بنیاد پرستی میں تعاون کیا ہے ان میں تاریخی حقائق کو مسخ کرنا، ملی ٹینٹوں کی تعریفیں ، سیکورٹی فورسز کی توہین، مذہبی بنیاد پرستی، بیگانگی کو فروغ دینا، تشدد اور دہشت گردی کا راستہ وغیرہ شامل ہیں۔ شناخت شدہ 25 کتابیں علیحدگی پسندی کو ہوا دینے اور ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کو خطرے میں ڈالنے والی پائی گئی ہیں۔ ان کتابوں میں(کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں)، (کشمیریوں کی جدوجہد آزادی )،(کشمیر کو کالونائز کرنا، ہندوستانی قبضے کے تحت ریاست کی تعمیر )،(کشمیر کی سیاست اور رائے شماری )،(کیا آپ کو کنن پوشپورہ یاد ہے؟ )،(مجاہد کی اذان)،( الجہاد الفی الاسلام)،(آزاد کشمیر)،(کشمیر میں مزاحمتی قبضے کے خلاف)،(جمہوریت اور قوم کے درمیان (،(کنٹیسٹڈ لینڈز)، (مستقبل کی تلاش میںکشمیر کی کہانی)،(تنازعہ کشمیر ’بھارت، پاکستان اور نہ ختم ہونے والی جنگ)،(کشمیر تنازعہ 1947-2012 )،(کشمیر ایٹ دی کراس روڈز 21ویں صدی کے تنازعہ کے اندر)(ایک تباہ شدہ ریاست’آرٹیکل 370 کے بعد کشمیر کی ان کہی کہانی)،گمشدگی کے خلاف مزاحمت (کشمیر میں فوجی قبضہ اور خواتین کی سرگرمی)،(دہشت گردی کا مقابلہ کرنا)۔ قید میں آزادی (کشمیری سرحد کے ساتھ تعلق کی بات چیت)،کشمیر(دی کیس فار فریڈم)،(آزادی)،(امریکہ اور کشمیر)،(کشمیر میں قانون اور تنازعات کا حل )، (تاریخ سیاست کشمیر کاروان) اور(کشمیر اور جنوبی ایشیا کا مستقبل ترمیم شدہ) شامل ہیں۔