سرینگر//فوج نے حال ہی میں عسکری راستہ ترک کرکے گھر لوٹ آئے جنوبی کشمیر کے 20سالہ فٹ بالر ماجدخان کو مزید تعلیم کے حصول کیلئے بیرون ریاست بھیج دیا ہے۔ جواں سال فٹ بالر ماجد خان کا نام حال ہی میں اخبارات کی سرخیوں میں رہا جس کی کئی وجوہات تھیں۔پہلے وہ نومبر کے مہینے میں گھر سے لاپتہ ہونے کے بعد لشکر طیبہ نامی جنگجو تنظیم میں شامل ہوا اور اس کے ساتھ ہی ایک رائفل کے ساتھ اس کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے ماجد کی والدہ نے سوشل میڈیا کے ذریعے ہی اپنے بیٹے سے واپس لوٹ آنے کی اپیل کی جس کے بعد ماجد نے اپنے آپ کو فورسز کے حوالے کردیا اور وہ گھر لوٹ آیا۔میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ فوج نے ماجد خان کے والدین کواسے مزید تعلیم کے حصول کیلئے بیرون ریاست روانہ کرنے کی تجویز دی جس پر انہوں نے اتفاق کرلیا۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ ماجد اپنی تعلیم جاری رکھنا چاہتا تھا اور فوج نے اس مقصد کیلئے اسے ریاست سے باہر بھیجنے میں مدد کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ماجد نے اب پڑھائی لکھائی دوبارہ شروع کردی ہے ۔تاہم اس جگہ کا نام ظاہر نہیں کیا ہے جہاں ماجد کو مزید تعلیم کیلئے بھیجا گیا ہے۔اس ضمن میں فوج کے ایک آفیسر نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا’’ہم ایک ایسے نوجوان کی زندگی کو خطرے میںنہیں ڈالنا چاہتے جس نے گھر لوٹ آنے کا جراتمندانہ فیصلہ کیا ہے‘‘۔ماجد خان نے ملی ٹینسی جوائن کرنے سے قبل دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات اچھے نمبرات کے ساتھ پاس کئے اور وہ کامرس کا انڈر گریجویٹ تھا۔فوج اور پولیس نے اگر چہ اسکی واپسی میں تعاون دینے کا دعویٰ کیا ، تاہم لشکر طیبہ کے مطابق ماجد کو والدہ کی اپیل پر گھر جانے کی اجازت دی گئی۔یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بھارت کے ایک فٹ بال کوچ نے ماجد کو تربیت فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔(کے ایم این)