نئی دہلی/ نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ واقع دو مساجد پر ہوئے شدت پسند حملے کے واقعہ کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے واضح کیا ہے کہ کھلاڑیوں اور شائقین کی حفاظت عالمی ادارے کے لیے مقدم ہے اور آئندہ ورلڈ کپ میں بھی اس کا پورا خیال رکھا جائے گا۔کرائسٹ چرچ میں حال میں ہوئے شدت پسند حملے میں 49 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور اس حادثے میں بنگلہ دیشي ٹیم بھی بال بال بچ گئی جس کے بعد ان کا نیوزی لینڈ کرکٹ دورہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ رچرڈسن نے 30 مئی سے انگلینڈ میں شروع ہونے جا رہے آئی سی سی ورلڈ کپ کے دوران کھلاڑیوں کی حفاظت کو لے کر ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا۔رچرڈسن نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ ہی اس بات پر توجہ دی ہے کہ سیکورٹی کو ترجیح دی جائے ، نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ میڈیا، شائقین اور ہر کوئی جو آئی سی سی ٹورنامنٹ کا حصہ بنتا ہے اس کی حفاظت برقرار رہے ۔ اگر کچھ سال پہلے انگلینڈ میں چمپئنز ٹرافی کو یاد کریں تو وہاں چند واقعات ہوئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں لگتا کہ سیکورٹی کو لے کر پریشان ہونا چاہیے ۔ ہم جانتے ہیں کہ نیوزی لینڈ میں جو ہوا اس کے بعد سب کی تشویش بڑھی ہے ,خاص طور پر ورلڈ کپ کی وجہ سے ۔ ہم جانتے ہیں کہ اس سمت میں کام پہلے ہی ہو چکا ہے ۔ ہم نے سیکورٹی ڈائریکٹر اور برطانیہ کی تمام ایجنسیوں سے اس بارے میں بات کی ہے اور وہ سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ۔ اگر کوئی خطرہ پیدا ہوتا بھی ہے تو ہم دوسری منصوبہ بندی کے حساب سے چلیں گے ۔اس دوران نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان کین ولیمسن نے سانحہ کرائسٹ چرچ کے مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کیا۔تفصیلات کے مطابق کپتان نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کین ولیمسن نے سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے نمازیوں کو خراج تحسین پیش کیا، ولیمسن نے نمازیوں کو قومی نشان کے ذریعے اجاگر کردیا جس کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔کیوی کپتان نے کہا کہ میں ہم وطنوں کی طرح سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ہمارے ساتھ کیا ہوا ہے ، ہمارے ملک میں محبت کی ضرورت آج سے زیادہ پہلے کبھی نہ تھی، متاثرین کے لیے بھی میرا پیغام محبت ہے ،ان کا کہنا تھا کہ مسلم کمیونٹی اور نیوزی لینڈ میں ہر دکھی شخص کے لیے بھی میرا پیغام محبت ہے ، آؤ ہم سب ایک ہوجائیں۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کے شہری شہیدوں کی یاد میں پھول رکھ رہے ہیں، پیغامات لکھ رہے ہیں، شہیدوں کی یاد میں موم بتیاں اور دیے جلا رہے ہیں۔خیال رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں اندھا دھند فائرنگ کے ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا اور جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسینڈا آرڈرن نے بھی شلوار قمیص اور دوپٹہ پہن کر سانحہ کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد کرکٹ کی دنیا سکتے میں آ گیا ہے اور عالمی کپ کو لے کر تشویش بڑھ گئی ہیں۔(یو این آئی )