سرینگر// لبریشن فرنٹ کے محبوس چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہاہے کہ زندہ قومیں اپنے شہداء کو فراموش نہیں کرتی ہیں نا ہی اپنے شہداء کے لہو کا سوداکرتی ہیں ۔شوپیان کے بعد کھڈونی کولگام میں کشمیریوں جوانوں پر فورسز یلغار اور نسل کشی کشمیریوں کی آواز کو دبانہیں سکتے‘‘۔انہوں نے کہاکہ حکمران کشمیریوں کو پشت بہ دیوار کرکے بھر پور عوامی تحریک چھیڑنے پر مجبور کر رہے ہیں ۔محمدیاسین ملک ، جو فرنٹ کے کئی دوسرے لیڈران نور محمد کلوال ،مشتاق اجمل، ظہوراحمد بٹ کے ہمراہ سر ینگر سینٹرل جیل میں مقید ہیں ،نے گزشتہ روز کھڈونی میں افواج کے ذریعے چار معصومین کو جان بحق کرنے اور درجنوں افراد کو پلٹ نیزآتش وآہن سے زخمی کرنے اور کئی مکانات و دوکانات کو گن پوڈر اور بارود لگا کر تباہ کرنے کے واقعات کو سرکاری سرپرستی میں جاری دہشت گردی سے تعبیر کیا۔ یاسین ملک نے کہا کہ ایک طرف فورسز کا قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری جانب آر ایس ایس اور بی جے پی جیسی فسطائی قوتوں کے کشمیر و مسلم مخالف بیانات اس پر مستزاد پی ڈپی کی قیادت والی سرکار جو قتل و غارت کرواکر مگر مچھ آنسو بہاتی ہے اور پھر ہمارے معصومین کو ہی مورد لزام ٹھہر ا کر اُنہیں بھارت سے ڈرنے کا سبق دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لنگڑی لولی کرسی کے لئے اپنا دین و ایمان اور سب کچھ بیج کھانے والے ان لوگوں کو یاد رکھنا چاہے کہ اگر ظلم و جبر سے ڈرکر مزاحمت و مقا ومت ترک کرنا ہی شیوہ انسا نیت ہوتا تو نہ پیغمبر ابراہیم علیہ السلام کو نمرود کی آگ میں ڈالا جاتا اور ناہی محمد عربیﷺ کے دندان مبارک شہید کئے جاتے اور نہ ہی امام حسین ؓکو کربلا میں سر کٹانے کی ضرورت پیش آتی۔قتل و غارت اور نسل کشی کے اس جاری سلسلے کو حق و باطل کے درمیان ستیزہ کاری سے تعبیر کرتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ تاریخ اقوام کا ہی سبق ہے کہ باطل کتناہی طاقتور کیوں نہ ہو لیکن آخری فتح بالاخر مظلوموں اور مقہوروں کی ہی ہواکرتی ہے۔یاسین ملک نے کھڈونی قتل عام میں جاں بحقہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار اور زخمیوں کی فوری صحت یابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ یہ قربانیاں کسی بھی صورت میں رائیگان نہیں جانے دی جائیں گی۔