سرینگر//ٹنل کے آر پار تازہ برف باری اور بارشوں کے ساتھ ہی وادی میں2ماہ سے جاری خشک موسمی صورتحال کا تسلسل ٹوٹ گیا۔برفباری کی وجہ سے سرینگر۔جموں شاہراہ سمیت کئی دیگر سڑکیں بھی ٹریفک کی آمدرفت کیلئے بند ہوئیں۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ منگل کو بھی وادی کے بالائی علاقوں میں بھاری جبکہ میدانی علاقوں میں درمیانہ درجے کی برفباری کا امکان ہے۔ وادی میں برفباری کی وجہ سے عام زندگی کا توازن بھی بگڑ گیا،تاہم رات کے درجہ حرارت میں بہتری واقع ہوئی۔ پیر کی صبح سے ہی میدانی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ شروع ہواجو شام تک وقفہ وقفہ سے جاری رہا،جبکہ بارشیں بھی ہوئیں۔ٹنل کے اس پار بھی تازہ برفباری کی وجہ سے عام زندگی کی رفتار تھم گئی۔اُدھروسطی کشمیرکے باقی دونوں اضلاع بڈگام اورگاندربل میں بھی بدھ کی صبح بھی شہرسرینگرمیں بارشوں کے بعدتیزبرف باری کاسلسلہ شروع ہوالیکن کچھ وقت بعدہی موسمی صورتحال بدل گئی اوربرف باری کاسلسلہ رُک گیاتاہم بارشوں کاسلسلہ رُک رُ ک کرجاری رہا ۔اس دوران شمالی اورجنوبی کشمیرکے 7 اضلاع بشمول بارہمولہ ،بانڈی پورہ ،کپوارہ ،پلوامہ ،شوپیان ،کولگام اوراسلام آبادمیں بھی بدھ کی صبح وقفہ وقفہ سے بارشیں اور برف باری ہوتی رہی لیکن مجموعی طورپران سبھی اضلاع میں بھی موسمی صورتحال خراب رہی ۔دن بھرآسمان پربادل چھائے رہے اوررُک رُک کر برفباری ہوتی رہیں۔برف باری کی وجہ سے سڑکوں پر پھسلن بھی نظر آئی،جس کے نتیجے میں ٹریفک کی رفتار بھی سست ہوئی۔ خراب موسمی صورتحال کے چلتے بدھ کی صبح شہرسرینگرسمیت پوری وادی میں یخ بستہ ہوائیں چلنے کی وجہ سے سردی میں اضافہ ہوا،اورمختلف کاموں کی غرض سے گھروں سے نکلنے والے لوگوں کوشدیدسردی کاسامناکرناپڑا۔اس دوران برف باری اور بارش کے باعث وادی کا بیرون دنیا سے زمینی رابطہ منقطع رہا۔بانہال سے نامہ نگار محمد تسکین نے اطلاع دی ہے کہ بھاری برفباری اور بارشوں کی وجہ سے جموں سرینگر شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت پیر کو مکمل طور ٹھپ رہی اورکسی بھی قسم کے ٹریفک کو شاہراہ پر چلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ شاہراہ کے بند ہونے کی وجہ سے بانہال ، رام بن ، ادہمپور اور قاضی گنڈ کے علاقوں میں سینکڑوں مال اور مسافر بردار گاڑیاں روک دی گئی ہیں۔ ضلع رام بن کے پہاڑی علاقوں میں بھی اس برفباری کا سلسلہ پیر کی شام تک جاری تھا جس کی وجہ سے بیشتر علاقوں میں بجلی کی ترسیل اور سڑک رابطے منقطع ہوگئے ۔ ٹریفک کنٹرول یونٹ رام بن نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ اتوار کی رات سے شروع ہوئی برفباری اور برفباری سے پیدا ہوئی پھسلن کی وجہ سے پیر کے روز شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت کو بحال کرنا ممکن نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی صبح ٹنل کے آر پار شاہراہ سے برف کو صاف کیا گیا لیکن مسلسل برفباری اور شاہراہ پر پیدا ہوئی سلپ کی وجہ سے بانہال میں درماندہ پڑے ٹریفک کو وادی کشمیر کی طرف چھوڑنے کی کوئی بھی کوشش کامیاب ثابت نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی شام تک جواہڑ ٹنل کے آر پار ڈیڑھ فٹ سے زائید برف ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بانہال اور پتنی ٹاپ کے درمیان بھی چار سے اٹھ انچ برف ریکارڈ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں اور برف کی وجہ سے بانہال اور رام بن کے سیکٹر شاہراہ پر چند مقامات پر پسیاں بھی گر ائی ہیں جنہیں صاف کیا گیا لیکن پنتھال کے مقام پررک رک کر گرتے پتھروں کا سلسلہ شام تک جاری تھا۔ انہوں نے کہا کہ بانہال میں وادی کشمیر جانے والی دو سو گاڑیاں درماندہ ہیں جن میں55 مسافر بردار گاڑیاں بھی شامل ہیں جبکہ معمول کے ٹریفک میں وادی کشمیر جانے والی دیگر مال اور مسافر بردار گاڑیوں کو سیری ، رام بن ، چندرکوٹ ،ادہمپور اور قاضیگنڈ کے مقام روک دیا گیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ برف کے تھمتے ہی جواہر ٹنل کے ار پار شاہراہ سے برف کو صاف کرنے کا کام شروع کیا جائے گا اور اگر رات کے اوقات میں سب کچھ ٹھیک رہا تو منگل کو شاہراہ پر درماندہ پڑے ٹریفک کو ترجیحی بنیادوں پر بحال کرنے کی کوشش کی جائے گی۔اس دوران SASE نے ضلع راجوری، پونچھ ،رام بن ، ڈوڈہ ، کشتواڑ میں درمیانی درجے کے برفانی تودوں کے گر آنے کی وارننگ جاری کی ہے جبکہ جموں سرینگر شاہراہ پر نچلے درجے کے برفانی تودوں کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ دوسری جانب شمالی کشمیر کے درجنوں دوردراز علاقے اپنے ضلعی اور تحصیل ہیڈکوارٹروں سے کٹے ہوئے ہیں۔ خطہ لداخ کو سری نگر سے جوڑنے والی قومی شاہراہ 10 دسمبر کو موسم سرما کے مہینوں کیلئے گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند کی گئی،تاہم سرینگر سونہ مرگ شاہراہ بھی ٹریفک کی آمدرفت کیلئے بند رہیں۔ بانڈی پورہ،گریز کے علاوہ،کپوارہ کرنا،کپوارہ مژھل اور کپوارہ کیرن شاہرہ کو بھی ٹریفک کی آمدرفت کیلئے بند رکھا گیا۔ کپوارہسے نامہ نگار اشرف چراغ نے اطلاع دی ہے کہ پوری وادی سمیت سرحدی ضلع کپوارہ میں بھی بھاری برف باری کا سلسلہ جاری ہے ۔ضلع انتظامیہ نے سرحدی علاقوں کی طرف جانے والی شاہرائو ں کو گا ڑیو ں کی آ مد ورفت کے لئے بند کیا اور سرحدی علاقوں میں رہائش پذیر لوگو ں کو عبور و مرور میں احتیاط برتنے کے لئے کہا کیونکہ ان علاقوں میں برفانی تودے گر آنے ،زمین کھسکنے اور پسیا ں گر آنے کا خطرہ ہے ۔اتوار اور پیر کی درمیان رات کو کپوارہ ضلع میں ہلکی بارف باری کا سلسلہ شروع ہوا تاہم پیر کو دن برف پورے ضلع میں وقفے وقفے سے برف باری اور موسلا دار بارشوں کا سلسلہ جاری تھا ۔معلوم ہو اہے کہ ضلع کے بالائی علاقوں میں 5سے6انچ برف ریکارڈ کی گئی جبکہ نستہ ژھن گلی (سادھنا) پر 14،فرکیا ں گلی پر8اور مژھل کی زیڈ گلی پر 6انچ برف جمع ہونے کی اطلاع مو صول ہوئی ہے ۔ادھرکنگن سے نامہ نگار غلام نبی رینہ کے مطابق سیاحتی مقام سونہ مرگ میںڈیڑ فٹ جبکہ زوجیلا پر2فٹ برفباری کے علاوہ گگن گیر میں ایک فٹ،کلن و گنڈ میں9 انچ کے علاوہ کنی ون اور کنگن میں6 انچ برفباری ریکارڑ کی گئی۔نامہ نگار ملک عبدالاسلام کے مطابق اسلام آباد(اننت ناگ) کے سیاحتی مقام پہلگام میں14انچ،کوکر ناگ میں ایک فٹ،سمتھن ٹاپ پر اڈھائی فٹ، ڈکسم میں15انچ جبکہ قصبہ اسلام آباد(اننت ناگ) میں6انچ،ویری ناگ میں ایک فٹ برفباری ریکارڑ کی گئی۔نامہ نگار خالد جاوید کے مطابق ضلع کے صدر مقا م پر11انچ،جبکہ دنی و کنڈی مرگ میں3سے ساڑھے3فٹ،دمحال ہانجی پورہ میں2فٹ اور کھڈونی میں7انچ برف ریکارڑ کی گئی۔شوپیاں کے بالائی اور میدانی علاقوں میں بھی پیر کو جم کر برف باری ہوئی،جس کی وجہ سے عام زندگی اثر انداز ہوئی۔ سیاحتی مقاما م گلمرگ میں بھی بھاری برفباری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہا،جبکہ بارہمولہ کے علاوہ اوڑی میں بھی دن بھر وقفہ وقفہ سے برفباری کا سلسلہ جاری رہا۔ نامہ نگارشاہد ٹاک کے مطابق ضلع شوپیان کے بالائی اور میدانی علاقوں میں اتوار کی رات سے وقفہ وقفہ سے برفباری جاری ہے۔بھاری برفباری کے سبب لوگ زیادہ تر گھروں میں ہی رہے اور بازار گم گم سے رہے۔اگرچہ قصبہ میں صبح سے ہی سڑکوں پر سے برف ہٹائی گئی تاہم وقفہ وقفہ سے جاری برف کی وجہ سے گاڑیوں کو چلنے میں دقت ہوئی۔کچھ جگہوں پر گلی کوچوں میں پانی بھرا رہا جس کے نتیجے میں لوگوں کو مشکلات پیش آئے۔محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ بالائی اور پہاڑی علاقوں کے علاوہ میدانی علاقوںمیں بھی منگل کو بھی وقفہ وقفہ سے برف باری کا امکان ہے۔ادھر برفباری کے بعد سرینگر ضلع انتظامیہ کے علاوہ اسلام آباد(اننت ناگ) پولیس نے ہیلپ لائن قائم کی ہے،جبکہ شہریوں کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ اس ہیلپ لائن کے ذریعے انتظامیہ و پولیس تک اپنے مسائل پہنچا سکتے ہیں۔
برفبانی تودے گرآنے کی وارننگ
جموں//بارہمولہ ، گلمرگ ، کپواڑہ ، چوکی بل ،ٹنگڈار ، پھرکیاں ،زیڈ گلی ،بانڈی پورہ کنزلون اور گریز سیکٹروں کیلئے ایس اے ایس ای کی طرف سے برفبانی تودوں کے خطروں کے بارے میں انتباہ جاری کیا گیاہے ۔پونچھ ، راجوری ، رام بن ، ڈوڈہ ، کشتواڑ، گاندربل اور کرگل علاقوں کے بارے میں درمیانہ درجے کاانتباہ جاری کیاگیا ہے۔سرینگر۔ جموں قومی شاہراہ اور اننت ناگ ، کولگام ، بڈگام ، لیہہ ، ریاسی اور ادھمپور اضلاع کے بالائی علاقوں کے لئے کم درجے کی وارننگ دی گئی ہے ۔ان علاقو ں میں رہنے والے لوگوں سے تلقین کی گئی ہے کہ وہ ان راستوں اور برفبانی تودوں والے علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔
صوبائی کمشنر کی ضلع ترقیاتی کمشنروں کیساتھ میٹنگ
نیوز ڈیسک
سرینگر//صوبائی کمشنرکشمیر بصیر احمدخان نے آفیسران کی ایک میٹنگ میںوادی میںبرفباری سے پیداشدہ صورتحال کاجائزہ لیا اور آفیسران کو عوام کے لئے تمام لازمی خدمات اور اشیاء کی فراہمی کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔صوبائی کمشنر نے موجودہ صورتحال کے بارے میں ترقیاتی کمشنرسرینگر اوردیگر متعلقہ محکموں کے نمائندوں کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ میں جانکاری حاصل کی۔میٹنگ میںوادی کے مختلف اضلاع کے ترقیاتی کمشنروں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔اس موقعہ پر ترقیاتی کمشنروں نے برف سے پیداشدہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے کئے جارہے اقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔میٹنگ میں سڑکوںپر سے برف ہٹانے کے کام کے بارے میں صوبائی کمشنر کو تفصیلی طور جانکاری فراہم کی گئی۔صوبائی کمشنر نے ہسپتالوں ،واٹر سپلائی سکیموں اورپاور سپلائی کے کام کاج کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی۔انہوںنے آفیسران پر اضافی اوقات میںکام کرنے کی ہدایات دی تاکہ ناسازگار موسمی حالات میںلوگوں کی مشکلات کو کم کیا جاسکے۔اس موقعہ پر صوبائی کمشنر نے پہاڑی علاقوں میں آفات سماوی سے نمٹنے کے لئے کئے جارہے اقدمات کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی۔انہوں نے کسی بھی امکانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پولیس اور ضلع انتظامیہ کو باہمی تال میل کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت دی۔میٹنگ کے دوران صوبائی کمشنرنے تمام اضلاع کے لئے وزیر اعلیٰ کی ہدایات اورفیصلوں کی عمل آوری اور پیش رفت کے بارے میں بھی متعلقہ آفیسران سے تفصیلات طلب کیں۔اس سے قبل صوبائی کمشنر نے ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر اوردیگر آفیسران کے ہمراہ شہر سرینگر کا دورہ کرکے مختلف ہسپتالوں کے کام کاج کاجائزہ لیا۔انہوں نے ہسپتال انتظامیہ پر آفیسران کیلئے ہر ممکن طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔صوبائی کمشنر نے آفیسران کو ہدایت دی کہ کسی بھی جگہ پانی جمع ہونے کا مسئلہ پیدا نہیں ہونا چاہیے اورٹریفک کی معمول کی آمدورفت کو ہر صورت میں یقینی بنایا جانا چاہیے۔