سرینگر// جماعت اسلامی اور نیشنل فرنٹ نے پولیس اور دیگر فورسز ایجنسیوں کی طرف سے طلاب پرطاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہوئے اسے بلاجواز اور انسانی حقوق کی صریح پامالی سے تعبیر کیا ہے۔جماعت کے ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی کی طرف سے موصولہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں یہ ثابت کرتی ہیں کہ حکومت اور پولیس جان بوجھ کر طلاب کاکیرئر اور مستقبل برباد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ بیان کے مطابق طالب علموں کو مسلسل ہراساں کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ فورسز اور انتظامیہ یہاں کی نوجوان نسل کو جان بوجھ پر پشت بہ دیوار کررہی ہے تاکہ ان کوہراساں اور خوف زدہ کرنے کی راہ ہموار ہوسکے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں سے یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ اقتدارپر براجمان ٹولے کو یہاں کے عوام کے دکھ درد اور تکلیف سے کوئی سروکار نہیں ۔ایک طرف اقتدار پرست آئے روز ’’کشمیریت‘‘ کو برقرار رکھنے کی صدائیں بلند کررہے ہیںجبکہ دوسری جانب یہی ٹولہ نہتے اور پُرامن کشمیریوں کا جینا حرام کرنے میں اپنے وسائل کا بے دریغ استعمال کررہا ہے۔ بیان کے مطابق کشمیریوں کی انسان نوازی کسی زبان، رنگ یا نسل کی دَین نہیں ہے بلکہ اسلام جو اعلیٰ انسانی اقدار کا علم بردار ہے، کے ساتھ وابستہ ہونے کا قدرتی نتیجہ ہے۔بیان کے مطابق بھارتی میڈیا کشمیری مسلمانوں کے خلاف جو زہرناک منفی پروپگنڈہ جاری رکھے ہوا ہے اس کا بنیادی مقصد اسلام کی انسان دوست شبیہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے علاوہ تحریک حق خودارادیت کو بھی ہدف بنانا شامل ہے۔اس کے علاوہ یہاں کی معیشت کو بھی تباہ کرنے کا منصوبہ بھی اس میں شامل ہے۔ اس دوران نیشنل فرنٹ چیئرمین نعیم خان نے پولیس کے ہاتھوں پٹن،حاجن اور ڈورو میں طالب علموں کیخلاف طاقت کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔انہوں نے کہا کہ اگر پر امن مظاہروں پر مسلسل پابندی عاید رکھی گئی تو ایسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے جو کسی کے قابو میں نہیں آئے گی۔ نعیم خان نے پولیس کے ہاتھوں پٹن میں متعدد طلبہ و طالبات کے زخمی ہونے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ طالبان علم پر طاقت کا استعمال ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے۔