بانہال// رام بن کے میتراہ علاقے میں دسویں جماعت میں زیر تعلیم ایک طالبعلم تیزرفتارپر کی زد میں آکر اتوار کی دوپہر لقمہ اجل بن گیا – پولیس نے ٹپر کو ضبط اور ڈرائیورکو گرفتار کرکے ضابطے کی کاروائی شروع کی ہے – 16 سالہ لیاقت لطیف ولد عبد اللطیف گوجر ساکنہ ناڈ ہالہ ، مالیگام تحصیل پوگل پرستان ضلع رام بن ٹیوشن سینٹر سے واپس اپنے کرائے کے کمرے کی طرف آرہا تھا کہ میتراہ کے مسجد چوک علاقے میں ٹپر نمبر JK-19/ 0686 نے اسے اپنی زد میںلایا – مقامی لوگوں نے شدید زخمی حالت میں لیاقت لطیف کو ضلع ہسپتال رام بن منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا – لیاقت لطیف کا والد جموں و کشمیر آرمڈ پولیس میں کانسٹبل ہے اور وہ اپنے بیٹے کو سردی کی چھٹیوں میں پرائیویٹ ٹیوشن پڑھانے کیلئے رام بن لایا تھا تھا جہان یہ کرایہ کے کمرے میں رہتے تھے اور معمول کی طرح ٹیوشن سے واپس آنے کے بعد یہ دلدوز حادثہ رونما ہوا – بتایا جاتا ہے کہ لیاقت ایک ذہین طالبعلم تھا اور والدین نے اس سے کئی امیدیں لگا رکھی تھیں – قانونی چارہ جوئی کے بعد لیاقت کی میت کو اپنے آبائی گاؤں مالیگام پوگل پرستان لیا جارہا ہے جہاں اسے سپرد خاک کیا جائے گا ۔ عینی شاہدین نے کشمیر عظمی کو بتایا چونکہ میتراہ – بلوت رابطہ سڑک لوگوں کے ناجائز تجاوزات کی وجہ سے پہلے ہی تنگ ہے اور ایسے میں مخالف سمت سے آنے والے ٹپر کے لوہے کے ایک ھْک کے ساتھ مہلوک طالبعلم لیاقت لطیف کا کتابوں سے بھرا بستہ پھنس گیا اور لیاقت ایک گھسیٹ کر دیوار سے ٹکرانے کے بعد ٹپر کی زد میں آکر شدید زخمی ہوگیا – انہوں نے کہا کہ سر میں شدید چوٹ لگنے کی وجہ سے لیاقت لطیف کا بہت خون سڑک پر ہی بہہ گیا اور اور لوگوں کی طرف سے اسے ہسپتال لے جاکر بچانے کی کوشش موت کے سامنے ہار گئی اور ہسپتال پہنچتے ہی اس نے دم توڑ دیا ۔ لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ میتراہ – بلوت رابطہ سڑک براہ راست جامع مسجد میتراہ سے بڑی گاڑیوں کے چلنے پر فوری طور پابندی لگا دی جائے اور گاڑیوں کو ضلع انتظامی یونٹ ( ڈی سی آفس ) رام بن کے باہر سے نکلنے والے سرکل روڈ سے چلایا جائے تاکہ مستقبل میں اس تنگ سڑک پر ایسے حادثوں سے بچا جاسکے۔ پولیس نے کیس درج کرکے ٹپر اور ڈرائیور کو اپنی تحویل میں لیا ہے اور ضابطے کی کاروائی شروع کردی ہے- ادھر اس طالبعلم کی موت کی خبر جب اسکے گھر پہنچی تو وہاں کہرام مچ گیا اور علاقے میں صف ماتم بچھ گئی ہے ۔