عاصف بٹ
کشتواڑ//ضلع ہسپتال کشتواڑ جو ضلع کی قریب تین لاکھ آبادی کیلئے واحد بڑا ہسپتال ہے تاہم اس ہسپتال میں ایمبولینس کی سہولیات مریضوں و تیماداروں کیلئے دررسر بنی ہوئی ہیں اور یہ ہسپتال رضاکا رتنظیموں کے رحم و کرم پر چل رہاہے۔ ہسپتال ذرائع نے بتایا کہ اس وقت کل تیرہ کے قریب ایمبولینس ہسپتال کی موجود ہیں جن میں سے ایک ہی ایمبولینس فعال ہے جبکہ دیگر سبھی غیرفعال ہیں۔ 108کے تحت ضلع کے مختلف مقامات پر آٹھ ایمبولینس دستیاب ہیں جبکہ رضاکار تنظیموں کے پاس پانچ ایمبولنس دستیاب ہیں جو ہروقت مریضوں کو علاج و معالجے کیلئے منتقل کرنے کیلئے دستیاب ہیںجس میں ابابیل ، ہلال ہیلتھ کیئر سوسائٹی، سیوا بھارتی، طارق میموریل و یتیم فاونڈیشن شامل ہے جبکہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران رضاکار تنظیموں نے قریب 30 مریضوں کو ہسپتال سے باہر منتقل کیا ہے جبکہ ہسپتال انتظامیہ نے 102 سروس کے تحت 24 مریض کو منتقل کیا جبکہ 108 سروس کے تحت 18مریض کو ضلع سے باہر علاج کیلئے لیجایاگیا۔ ہلال ہیلتھ کیئرسوسائٹی کے ممبر نے بتایا کہ ہسپتال میں مریضوں کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے ہم مزید ا اور ایمبولینس خریدرہے ہیں تاکہ مریضوں کو بروقت سروس میسر ہوسکے اور غریب مریض کو بروقت علاج کیلئے ہسپتال منتقل کیاجاسکے۔ سوسایٹی نے بتایا کہ یہ ضلع ہسپتال ایک بہترین ہسپتال ہوناچاہئے تھا لیکن مریض کو بروقت ایمبولینس فراہم نہ ہونے کے سبب متعدد اموات رونما ہوچکی ہیں۔ انھوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے فوری طور ضلع ہسپتال کی طرف اپنی توجہ مرکوز کرنے کی اپیل کی تاکہ مریضوں کو بروقت سہولیات میسر ہوسکے۔میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ضلع ہسپتال نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ ہسپتال کے پاس کل 9 ایمبولینس موجودہیں جن میں سے تین اسوقت فعال ہیں جو کام کررہی ہیں جبکہ 4کو مرمت کیلئے بھیجا گیا ہے اوردیگر ناکارہ ہیں۔انھوں نے کہا کہ کریٹیکل کیئر و ایڈوانس ایمبولینس کوئی بھی ہسپتال کے پاس دستیاب نہیں ہے۔
ہسپتال احاطے میں فوٹوگرافی و ویڈیو گرافی پر پابندی عائد
عاصف بٹ
کشتواڑ//ضلع ہسپتال کشتواڑ کی انتظامیہ نے ہسپتال احاطے میں فوٹوگرافی و ویڈیو گرافی کرنے پر پابندی عاید کردی ہے۔ میڈیکل سپرانٹنڈنٹ ضلع ہسپتال کشتواڈ ڈاکٹر یودھویرسنگھ کوتوال کی جانب سے جاری حکمنامے زیر نمبرMS/DH/K 1805-8کے مطابق مریضوں کی رازداری کو برقرار رکھنے و ہسپتال کے کام کو بہتر طورچلانے کی غرض سے ہسپتال احاطے میں فوٹوگرافی و ویڈیو گرافی کرنے پر مکمل طور پابندی عاید کی جاتی ہے۔حکم نامہ کے مطابق پولیس عملہ جنھیں ہسپتال میں تعینات کیاگیاہے، کو حکمنامے کی خلاف ورزی کرنے پر موبایل وکیمرے ضبط کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔مقامی لوگوں نے اس حکمنامے کے خلاف سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور ہسپتال انتظامیہ کو اسطرح کے حکمنامے واپس لینے کو کہا۔ انھوں نے کہا کہ اسے صاف ظاہر ہوتاہے کہ ہسپتال انتظامیہ اپنی خامیاں چھپانے کیلئے اسطرح کے قدم اٹھار ہی ہے۔